ای او بی آئی بدانتظامی ، مالی بحران میں مبتلا ،کلیدی عہدوںپر تعیناتیاں نظر انداز
شیئر کریں
نگراں وفاقی حکومت کی عدم دلچسپی کے باعث نجی شعبہ کے ملازمین کی پنشن کا قومی ادارہ ایمپلائیز اولڈ ایج بینی فٹس انسٹی ٹیوشن سخت انتظامی اور مالی بحران کا شکار ہوگیا ہے ، نئے چیئرمین نے تاحال اپنے عہدے کا چارج نہیں سنبھالا ہے ، سابق افسر تعلقات عامہ اسرار ایوبی کے مطابق پچھلے دنوں وزارت سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل کے نگراں وزیر سرفراز بگٹی کے مستعفی ہونے کے بعد تاحال کسی وفاقی وزیر نے قلمدان نہیں سنبھالا ہے جبکہ وزارت کے سیکریٹری ذوالفقار حیدر خان کے اچانک تبادلہ کے بعد وفاقی حکومت نے ڈاکٹر ارشد محمود کو نیا سیکریٹری مقرر کر دیا ہے ، جو ای او بی آئی کے سہ فریقی بورڈ آف ٹرسٹی کے صدر ہیں ، جس کی دو سالہ مقررہ مدت2015 میں ختم ہونے کے بعد بھی9 برس بیت گئے ہیں ، جس کے باوجود تاحال نیا بورڈ آف ٹرسٹی تشکیل نہیں دیا گیا ہے ، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ای او بی آئی کی چیئر پرسن ناہید شاہ درانی کا اچانک تبادلہ کیا گیا ، ان کی جگہ گریڈ22کے افسر پرویز احمد جونیجو کو نیا چیئرمین مقرر کیا گیا لیکن انہوں نے تاحال اپنے عہدہ کا چارج نہیں سنبھالا ہے ، جو31 مارچ 2024 ء کو ریٹائرڈ ہوجائیں گے ، وزارت نے عارضی طور پر فنانشل ایڈوائزر ناصرہ پروین خان کو چیئرمین کا اضافی چارج دیا ہے ، غیر یقینی صورت حال کے باعث ادارہ کے روز مرہ انتظامی امور اور نظم ونسق متاثر ہو رہا ہے جبکہ ادارہ میں پہلے ہی ڈائریکٹر جنرل آپریشنز اور ڈائریکٹر انوسٹمنٹ اور سیکریٹری بورڈ آف ٹرسٹی جیسی کلیدی اسامیاں گزشتہ کئی برس سے خالی پڑی ہیں، اسی طرح افسران اور اسٹاف ملازمین کی بڑے پیمانے پر ریٹائرمنٹ اور خالی اسامیوں پر حسب ضرورت نئی بھرتیاں نہ ہونے کے باعث نصف سے بھی کم افرادی قوت پرکام کرنے پر مجبور ہیں، بقینی کیصورت حال میں ایک جانب دباؤ ہے تو دوسری طرف بعض بااثر افسران اپنے فرائض چھوڑ کر بے لگام ہوچکے ہیں ،اس تشویشناک صورت حال کے نتیجہ میں ای او بی آئی کی جانب سے لاکھوں بیمہ دار افراد اور پانچ لاکھ سے زائد پنشنرز کے لئے فراہم کی جانے والی خدمات اور کارکردگی بری طرح متاثر ہے ، جائز پنشن کے اجراء میں 45 یوم کے بجائے کئی ماہ کی تاخیر معمول بن چکی ہے ۔