میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
خان یونس پر اسرائیلی ٹینکوں کی چڑھائی، دو ہسپتال بند

خان یونس پر اسرائیلی ٹینکوں کی چڑھائی، دو ہسپتال بند

جرات ڈیسک
منگل, ۲۳ جنوری ۲۰۲۴

شیئر کریں

فلسطینی عہدیداروں نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجوں نے جو غزہ کی اب تک کی سب سے ہلاکت خیز جنگ میں مغربی خان یونس کے اندر پیش قدمی کر رہی ہیں، اورایک ہسپتال پر دھاوا بولا ہے اور دوسرے کا محاصرہ کر لیا ہے، جس سے زخمیوں کے لیے علاج کے راستے بند ہو گئے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے بتایا کہ ان فوجوں نے پہلی بار، جنوبی غزہ کے بڑے شہر خان یونس کے مغرب میں بحیرہ روم کے ساحل کے نزدیک ماواسی ضلع میں پیش قدمی کی ہے۔ جہاں انہوں نے الخیر ہسپتال پر ہلہ بولا اور وہاں کے طبی عملے کو گرفتار کیا۔اسرائیل نے ہسپتال کی صورت حال کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ نہ ہی فوجی ترجمان کے دفتر سے بھی کچھ بتایا گیا ہے۔ ترجمان اشرف القدرہ نے کہا کہ خان یونس میں راتوں رات کم از کم پچاس افراد مارے گئے جب کہ طبی سہولتوں کے محاصرے کا مطلب ہے کہ درجنوں ہلاک شدگان اور زخمی انہیں بچانے اور نکالنے والوں کی پہنچ سے باہر تھے۔فلسطینی ہلال احمر نے بتایا کہ ٹینکوں نے خان یونس میں ایک اور ہسپتال العمل کو بھی محاصرے میں لے لیا ہے۔ جو امدادی ایجنسی کا ہیڈ کوارٹرز ہے اور اس کا وہاں اپنے عملے سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈکراس اور ہلال احمر کے ترجمان ٹوماسو ڈیلا لونگا نے بتایا کہ ہسپتال کے گرد جو کچھ ہو رہا ہے اس بارے میں ہم سخت پریشان ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایمبولینس گاڑیاں نہ اندر جا سکتی ہیں نہ وہاں سے باہر آ سکتی ہیں اور ہم علاقے میں لوگوں کو ہنگامی بنیاد پر کوئی علاج معالجہ فراہم نہیں کر سکتے۔اسرائیل کا کہنا تھاکہ حماس کے جنگجو ہسپتالوں کے اندر اور اطراف میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔ جس کی حماس اور طبی عملہ تردید کرتا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں