تھانہ سکھن کی کارروائی ، ہوٹلوں پر مردہ کٹوں کا گوشت سپلائرگرفتار
شیئر کریں
کراچی میں مختلف معروف رستوران اور ہوٹلوں پر بھینسوں کے شیر خوار کٹوں کا گوشت ، بکرے کی جگہ استعمال کیا جانے کا پتا لگا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بھینس کالونی میں قائم ایشیا کے سب سے بڑے سلاٹر ہاؤس میں روزانہ کی بنیاد پر جانوروں کو ذبح کرنے کے بعد شہر کراچی میں فروخت کیاجاتا ہے، جہاں وائلڈ لائف ایکٹ اور سلاٹر ایکٹ کی سنگین خلاف ورزی متعلقہ محکموں کی سرپرستیمیں جاری ہے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیری فارمز کے مالکان نومولود شیر خوار کٹوں کو ذبح کرتے ہیں ، جس کے بعد ذبح شدہ شیر خوار کٹے کراچی کے معروف اور نامور ہوٹلوں پر فروخت کیے جاتے ہیں ، جس سے بھینسوں کی نسل کشی کی جارہی ہے ، گزشتہ روز تھانہ سکھن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ایک ملزم کو گرفتار کیا جو کہ اندرون باڑہ شاہ ملیر بھینس کالونی روڈ نمبر 3 پر شیر خوار کٹوں کو ذبح کرکے گاڑی میں لوڈ کررہا تھا ، ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے اعتراف کیا کہ شیر خوار اور مردہ کٹوں کو ڈیری فارمر مالکان سے خریدنے کے بعد ذبح کرکے ان کو کراچی کے نامور اور معروف ہوٹلز پر سپلائی کرتا ہوں جس کے بعد تھانہ سکھن پولیس نے مقدمہ نمبر 27/2024 ملزم کے خلاف درج کرلیا ہے ،کے ایم سی کے ویٹرنری ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ لائف اسٹاک کی غفلت لاپرواہی اور بدعنوانی کے باعث مذکورہ گھناؤنا دھندا جاری ہے ، جس پر حکومت سندھ نے مجرمانہ خاموشی اختیار کر رکھی ہے ۔