مسلح افواج ہرخطرے کا جواب دینے کیلئے نظام جدید بنا رہی ہے، آرمی چیف
شیئر کریں
کراچی: چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ مسلح افواج پاکستان کیخلاف پیدا ہونے والے کسی بھی خطرے کو روکنے اور جواب دینے کیلیے اپنے نظام کو جدید بنارہی ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر)کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے مشق البیزا تھری 2024 کے دوران مختلف ایئر ڈیفنس ویپن سسٹمز کی فائرنگ کا مشاہدہ کیا۔آرمی چیف نے آرمی ایئر ڈیفنس سسٹم کے مربوط فائر اور جنگی مشقیں دیکھیں، جن میں ہائی ٹو میڈیم ایئر ڈیفنس ویپن سسٹم، لو ٹو میڈیم ایئر ڈیفنس سسٹم شارٹ رینج ایئر ڈیفنس سسٹم (SHORADs) اور توسیعی مختصر رینج ایئر ڈیفنس سسٹم شامل ہیں۔مشق کے دوران پاکستان کی فضائی سرحدوں کے دفاع کو بڑھانے کے لیے ایک تاریخی کامیابی اور سنگ میل کے طور پر، ہائی میڈ سسٹم پہلی بار فائر کرنے کے لیے دوسرے ہتھیاروں کے نظام کے ساتھ ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا۔اس موقع پر آرمی چیف نے آرمی ایئر ڈیفنس آپریشنل تیاری کے ساتھ اہداف کو شامل کرنے کی قابل ذکر کامیابی کو سراہا۔افسران اور جوانوں سے گفتگو میں آرمی چیف نے کہا کہ پاکستان کی مسلح افواج ملک کے خلاف پیدا ہونے والے کسی بھی خطرے کو روکنے اور اس کا جواب دینے کے لیے ہماری ضروریات کے مطابق اپنے نظام کو جدید بنا رہی ہیں۔کور کمانڈر کراچی، کمانڈر آرمی ایئر ڈیفنس، انسپکٹر جنرل ٹریننگ اینڈ ایویلیوایشن اور انسپکٹر جنرل آرمز نے بھی مشق کا مشاہدہ کیا۔قبل ازیں آرمی چیف نے آرمی ایئر ڈیفنس سینٹر کا دورہ کیا۔ ارمی چیف نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور مسلح افواج کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔آرمی چیف نے لیفٹیننٹ جنرل محمد ظفر اقبال، HI (M) کو آرمی ائیر ڈیفنس کور کا کرنل کمانڈنٹ تعینات کردیا۔