سندھ میں لیگی اتحاد ٹھس، سیاسی انجینئرنگ کا کرشمہ ، پیپلزپارٹی حکومت کی راہ ہموار
شیئر کریں
( رپورٹ / شاہنواز خاصخیلی ) پیپلزپارٹی مخالف اتحاد میں دراڑیں پڑ گئیں ، مسلم لیگ فنکشنل کی طاقتور شخصیت نے لیگی اتحاد ختم کرادیا ، جس کے بعد پیر یاسر نے بھی کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے ، پی ایس44 شہدادپور سے اب جی ڈی اے امیدوار اتارنے کا امکان ہے ، بشیر میمن پیپلزپارٹی مخالف طاقتور اتحاد تشکیل دینے میں ناکام ہوچکے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق عام انتخابات سے قبل سندھ میں پیپلزپارٹی ممکنہ مخالف اتحاد میں دراڑ پڑ گئی ، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ فنکشنل کی ایک طاقتور شخصیت کی ن لیگ سے اتحاد کی مخالفت کے بعد اتحاد کا معا ملہ کھٹائی میں پڑ گیا ہے ، ن لیگ سندھ کے صدر بشیر میمن پیر پگارہ سے اتحاد کے لیے متعدد ملاقاتیں کرچکے ہیں لیکن نتیجہ غیر مؤثر رہا ، ذرائع کے مطابق پیر پگارہ اور بشیر میمن پیپلزپارٹی مخالف اتحاد پر رضامند ہیں مگر ایک طاقتور شخصیت کی مخالفت کے بعد اتحاد کھٹائی میں پڑ گیا ، واضح رہے کہ پیر پگارہ سے ملاقات کے بعد ہی بشیر میمن نے ضلع سانگھڑ کے حلقہ پی ایس44 پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے کیونکہ پیر پگارہ نے ان کے مد مقابل جی ڈی اے کا امیدوار کھڑا نہ کرنے اور اپنی حمایت کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم اب مذکورہ حلقے پر جی ڈی اے کا امیدوار کھڑا کرنے کی تیاریاں جا رہی ہے ، ذرائع کے مطابق بشیر میمن سندھ میں پیپلزپارٹی مخالف طاقتور اتحاد تشکیل دینے میں ناکام ہوچکے ہیں ، جس کے بعد بشیر میمن نے صوبائی حلقے سمیت قومی اسمبلی پر انتخاب لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرا ئے ہیں ، ذرائع سے یہ بھی پتا لگا ہے کہ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس میں بھی ٹکٹوں سے متعلق آپسی تنازعات ہیں ، یہی وجہ ہے کہ ابھی تک تحریک انصاف سمیت دیگر جماعتوں سے اتحاد نہیں کیا گیا ، ذرائع کے مطابق مسلم لیگ فنکشنل کی طاقتور شخصیت کی ہدایت کے بعد پگارہ خاندان سے تعلق رکھنے والے پیر یاسر نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے حالانکہ انہوں نے حیدرآباد کے قومی اور ٹنڈوجام کے صوبائی حلقے سے انتخاب لڑنے کے لیے کاغذات نامزدگی بھی وصول کیے تھے ۔