سیاسی جوڑ توڑ میں تیزی، پنچھیوں کی پروازیں، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات طے
شیئر کریں
الیکشن شیڈول آنے کے بعد سیاسی جماعتوں نے سیاسی جوڑ توڑ تیز کردی۔ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملات طے پانے لگے۔ تحریک انصاف کے سابق رہنما ہمایوں اختر خان نے استحکام پاکستان پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔ آئی پی پی کی قیادت میں ن لیگ سے ممکنہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اختلافات سامنے آگئے۔مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے معاملے پر پیش رفت سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق دونوں پارٹیوں کے درمیان کراچی میں قومی اسمبلی کی گیارہ اور صوبائی اسمبلی کی انیس سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ ہوگی۔ ن لیگی رہنماؤں شہباز شریف یا مریم نواز میں سے کوئی ایک کراچی سے انتخابات میں حصہ لیں گے۔ادھر تحریک انصاف کے سابق رہنما ہمایوں اختر خان استحکام پاکستان پارٹی کو پیارے ہوگئے۔ انھوں نے آئی پی پی کے سربراہ جہانگیر ترین اور صدر عبدالعلیم خان سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں آئی پی پی میں شمولیت کا اعلان کیا اور آئی پی پی قیادت پر اپنے مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ جہانگیر ترین نے ہمایوں اختر خان کو پارٹی میں خوش آمدید کہا۔۔ ہمایوں اختر خان کو آئی پی پی کا سینیئر نائب صدر مقرر کردیا گیا.دوسری جانب استحکام پاکستان پارٹی میں مسلم لیگ ن سے ممکنہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اختلافات سامنے آگئے۔ ذرائع کے مطابق سربراہ آئی پی پی جہانگیر ترین ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حامی ہیں انھیں عون چوہدری، فردوس عاشق اعوان، اسحاق خاکوانی، مراد راس سمیت دیگر رہنماؤں کی حمایت حاصل ہے جبکہ صدر آئی پی پی عبدالعلیم خان ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی مخالفت کررہے ہیں۔ شعیب صدیقی سمیت کئی رہنما ان کے ساتھ ہیں۔ آئی پی پی ذرائع نے بتایا کہ قیادت کی نااتفاقی کے باعث انتخابی تیاریاں متاثرہورہی ہیں۔ پارٹی انتخابی حلقوں میں امیدوار بھی فائنل نہیں کرسکی۔