کرپشن اسکینڈل میں تحقیقاتی اداروں کا معاون سیسی افسر حق سے محروم
شیئر کریں
سیسی میں ایک ارب 30 کروڑ روپے کے کرپشن اسکینڈل میں نیب اور اینٹی کرپشن کی معاونت کرنے والے افسر کو سیسی انتظامیہ نے بقایاجات ادا کرنے سے انکار کر دیا ، عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ ہونے پر کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو کو توہین عدالت کا نوٹس جاری ہوگیا ۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عقیل عباسی نے فیصلے پر عملدرآمد نہ ہونے پر کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا ہے ، سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس نعمت اللہ اور جسٹس عدنان کریم میمن نے پٹیشن نمبر D-4789/19 میں سیسی آفیسر ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر اور آڈٹ آفیسر ندرت بلند اقبال کو غیر قانونی طور پر ملازمت سے برخاست کرنے کے اقدام کو چار سال بعد 21 اگست 2023 میں کالعدم قرار دیتے ہوئے انھیں ناصرف بحال کرنے کے احکامات جاری کیے تھے بلکہ پینشن سمیت تمام واجبات فوری طور پر ادا کرنے کے احکامات بھی دیے تھے، گذشتہ دنوں مدعی ندرت بلند اقبال نے چیف جسٹس عقیل عباسی کی عدالت میں اپیل دائر کرکھی ہے کہ سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن (سیسی) کی کرپٹ اور متعصب انتظامیہ تین ماہ گزرنے کے باوجود عدالت کے حکم پر عملدرآمد نہیں کررہی ہے ، عدالت نے کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو سمیت دیگر متعلقہ افسران کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے واجبات و پینشن کی ادائیگی کو آئندہ سماعت سے قبل یقینی بنایا جائے، کیس کی آئندہ سماعت 19 دسمبر کو مقرر کی گئی ہے، یادہ رہے کہ ماضی میں آڈٹ آفیسر ندرت بلند اقبال نے سیسی میں کروڑوں روپے کی کرپشن کے نیب ریفرنسز میں نیب افسران کے ساتھ معاونت کی تھی، اسی طرح اس وقت محکمہ اینٹی کرپش سندھ، چیف سیکرٹری سندھ کی باقاعدہ منظوری کے بعد سیسی میں ایک ارب 30 کروڑ روپے کے جس میگا کرپشن کیس کی انکوائری کررہا ہے ، اس میں بھی ندرت بلند اقبال عدالت کے حکم پر متعلقہ انکوائری افسران کے ساتھ اس میگا کرپشن کی انکوائری میں تعاون کررہے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ ادارے کی ایڈمنسٹریشن اور کرپٹ افسران ہائی کورٹ کے واضح فیصلوں کے باوجود ان کے قانونی واجبات اور پینشن ادا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں ، تشویشناک بات ہے کہ سیسی کی گورننگ باڈی سے منظوری لیے بغیر محنت کشوں کے کنٹری بیوشن فنڈ سے ایک کڑوڑ روپے سے زائد کی رقم اب تک اس مقدمہ بازی میں مختلف پرائیویٹ وکیلوں کو فیس و اخراجات کی مد میں ادا کی جاچکی ہے۔