کراچی ریجن آپریشنل انتظامیہ نے شہریوں کو جعل سازوں کے حوالے کر دیا
شیئر کریں
(رپورٹ: سجاد کھوکھر )پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کراچی ریجن کے آپریشنل انتظامیہ نے دائرہ اختیار میں آنے والی پراڈکٹس شہر کی تین کروڑ سے زائد آبادی رکھنے والے شہر کے شہریوں کو جان لیوا بیکٹریا سے بھری ہوئی غیر میعاری مرض الود غذائیت کھلانے کی ٹھان لی شہر بھر میں مارکیٹس سمیت سپر اسٹورز میں بین شدہ پراڈکٹس کا موجود ہونا متعلقہ انتظامیہ کی نااہلی نہیں ہے بلکہ بھتے کے عوض چھوٹ ہے کراچی ریجن انتظامیہ کی اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں کوکنگ آئل،گھی، پانی کی بوتلیں ،شیمپو، کاسمیٹک پراڈکٹ ،بسکٹ، سمیت سینکڑوں پراڈکٹس کی تیاری گندی حالت میں تیار کی جا رہی ہیں حاصل کیے گئے نمونے میں درجنوں انڈسٹریز کی پراڈکٹس میں بیکٹریا اور غیر معیاری ہونے کی صورت میں کام روکنے کے آرڈر جاری کیے گئے ہیں لیکن آپریشنل انتظامیہ کراچی ریجن میں بھتہ سسٹم کے نام سے شہرت رکھنے والے امتیاز میمن نے بین شدہ انڈسٹریز سے ماہانہ بھتہ کے عوض پراڈکٹس تیار کرنے کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے سروے رپورٹ میں واضع دیکھا گیا ہے کہ شہر بھر کی مارکیٹس اور بازاروں میں بین شدہ انڈسٹریز کی پراڈکٹس کی بھر مار ہے ان مرض آلود پراڈکٹس کے استعمال سے لاکھوں شہری موت کے منہ میں جا چکے ہیں جبکہ متعلقہ افسران کی بھتہ خوری اور شاہانہ زندگی باعث شرم ہے جو شہریوں کو موت کے منہ میں دھکیل کر انسانی زندگیوں کی قیمتیں وصول کرنے کے در پر ہیں جو قانون و عوام سے دھوکہ ہے اگر بات کی جائے ڈایریکٹر جنرل آف پاکستان اسٹینڈرڈ اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی عصمت گل خٹک اور منسٹر آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف کی تو اب تک ادارے سے کرپشن بھتہ خوری کی روک تھام کے لیے ناکام کیوں ؟