سیسی انتظامیہ کی ڈھٹائی، سابق ممبر گورننگ باڈی ،بزرگ شہری کی معمولی رقم روک دی
شیئر کریں
سیسی انتظامیہ کی ڈھٹائی۔ گورننگ باڈی کے سابق ممبر اور بزرگ شہری کی معمولی رقم روک دی۔ عدالت نے رقم ادا کرنے اور کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو کی تنخواہ بند کرنے کا حکم جاری کردیا۔ جرات کی رپورٹ کے مطابق محکمہ لیبر کے ماتحت سندھ ایمپلائیز سوشل سیکیورٹی انسٹیٹیوشن (سیسی) کی گورننگ باڈی کے سابق ممبر اور سابق ڈائریکٹر محمد عثمان کھوڑو نے کمشنر سیسی۔ ڈائریکٹر (ایڈمنسٹریشن) سیسی اور چیف میڈیکل آفیسر کے خلاف سندھ ہائیکورٹ سرکٹ بینچ حیدرآباد میں دائر کی۔ بزرگ شہری محمد عثمان میمن نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ سیسی انتظامیہ نے ان کی 93 ہزار روپے رقم روک لی ہے۔ سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل اور جسٹس خادم حسین تنیو نے سماعت کی۔ عدالت نے بزرگ شہری کو رقم جاری کرنا کا حکم جاری کیا۔ عثمان میمن سابق ملازم سیسی ہیں اور وہ کچھ عرصہ گورننگ باڈی سیسی کے ممبر بھی رہے ہیں۔ ان کے میڈیکل اخراجات کا بل تھا جو ادارہ ادا نہیں کررہا رہا تھا اس کے لیے انھوں نے عدالت سے رجوع کیا۔ گزشتہ سماعت کے موقع پر سیسی انتظامیہ نے تسلیم کیا کہ ان کا 93 ہزار بل پروسیس میں ہے۔ گذشتہ روز سماعت کے دوران بزرگ شہری اور سیسی کے سابق ملازم کو صرف 29 ہزار روپے کا چیک ادا کیا گیا جس پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کمشنر سیسی سلیم رضا کھوڑو کی تنخواہ بند کرنے کے احکامات جاری کئے ہیں۔ 83 برس کے محمد عثمان میمن نے 93 ہزار روپے کی ادائیگی کے ایک سال تک انتظار کیا۔ جبکہ عدالت نے ایک اور درخواست پر حکم جاری کیا ہے کہ ری ایمبرسمٹ یا ادائیگی کے کیسز 15 دن میں حل کیے جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں ادائیگی نہ ہونے کے باعث گزشتہ کچھ عرصہ سے ریٹائرڈ ملازمین کو ان کے جائز علاج و معالجہ میں پریشانیوں کا سامنا ہے اور ادائیگیوں پر غیر اعلانیہ پابندی ہے۔ اسی طرح اگر کوئی ملازم ایمرجنسی میں کسی پرائیویٹ اسپتال میں علاج کروائے دے تو اس کو رقم واپس ادا نہیں کی جا رہی۔