سندھ بلڈنگ، حیدرآباد میں متعددکمرشل و پرائیویٹ منصوبے غیرقانونی
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد میں ایک درجن سے زائد کمرشل و پرائیویٹ کمرشل منصوبوں کو غیرقانونی منظور کرنے کا انکشاف، ڈائریکٹر جنرل کو نوٹ شیٹ بھیجنے کے بجائے نوٹ شیٹ پر جعلی دستخط و نوٹ لگائے گئے، ذرائع، منصوبوں میں دال مل، فیکٹریاں و دیگر شامل، سابقہ سسٹم سرغنہ ریحان الائچی اور ڈپٹی ڈائریکٹر عدنان شاہ بخاری کی ملی بھگت سے جعلسازی کی گئی، عرس ڈاوچ بھی جعلسازی میں شامل، تفصیلات کے مطابق سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی حیدرآباد کی جانب سے ایک درجن سے زائد کمرشل و پرائیوٹ کمرشل منصوبوں کی غیرقانونی این او سی جاری کرنے کا انکشاف ہوا، سابق ریجنل ڈائریکٹر عبدالرحمان بھٹی کے دور میں ایس بی سی اے حیدرآباد کا سسٹم ریحان الائچی کے حوالے کیا گیا تھا، ریحان الائچی کے سسٹم نے 70 کے لگ بھگ رہائشی و کمرشل اور پرائیویٹ کمرشل منصوبوں کی این او سیز جاری کیں، روزنامہ جرأت کو ملنے والی دستاویزات کے مطابق وارڈ بی ضلع ٹنڈوالہیار میں گراؤنڈ پلس 3 منزلہ عمارت کی پرائیوٹ کمرشل این او سی شاھ رخ ولد نعیم احمد کے نام سے جاری کی گئی، دہابیجی کے قریب تحصیل میرپور ساکرو ضلع ٹھٹھہ گراؤنڈ پلس ایک منزلہ عمارت کی کمرشل این او سی این او سی شاہد احمد اور ساجد عمران کے نام سے جاری کی گئی، مین نیشنل ہائی وے پر تحصیل میرپور ساکرو ضلع ٹھٹھہ میں 9 ہزار 800 اسکوائر یارڈ کی کمرشل این او سی منی پلاسٹک اینڈ میٹل سالیوشن پرائیویٹ لمیٹڈ کے شفیق علی اسماعیلی کی نام سے جاری کی گئی جس نے وہاں فیکٹری بنائی، اسے طرح ضلع ٹھٹھہ میں ایک فیکٹری کی کمرشل این او سی محمد عاطف کلر کے نام سے جاری کی گئی، تحصیل حیدرآباد دیہی 822 اسکوائر یارڈ پلاٹ کی کمرشل این او سی جہان پر مل موجود ہے جہانزیب رشید کے نام سے جاری کی گئی۔ قواعد و ضوابط کے مطابق ریجن آفس کو کمرشل و پرائیویٹ کمرشل منصوبوں کی منظوری کا اختیار نہیں اور نوٹ شیٹ ڈائریکٹر جنرل کو بھیجی جاتی ہے جس کی منظوری کے بعد ہی این او سی جاری کی جاتی ہے۔ لیکن سسٹم کے سربراہ ریحان الائچی اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس عدنان شاہ بخاری نے بھاری رشوت لیکر ڈی جی کو نوٹ شیٹ ہی نہیں بھیجی اور مذکورہ منصوبوں پر ڈی جی کے جعلی ریمارکس اور دستخط کرکے این او سیز جاری کردی گئیں، ذرائع کے مطابق مذکورہ منصوبوں کی چھان بین کیلئے ریجنل ڈائریکٹر مشتاق سومرو نے ڈپٹی ڈائریکٹر قاسم آباد عرس ڈاوچ کو ذمہ داری سونپی تاہم عرس ڈاوچ نے بھی تمام این او سیز کو درست قرار دے کر مشتاق سومرو کو سرمہ لگا دیا، واضح رہے کہ 10 سال سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس کے عہدے پر براجمان عدنان شاہ بخاری اور ڈپٹی ڈائریکٹر قاسم آباد عرس ڈاوچ ریحان الائچی سسٹم کے اہم کارندے مانے جاتے تھے۔