؎نئے ٹاؤنز میں سابق تجربہ کار کاریگروں کی تعیناتی، شہری الجھن کا شکار
شیئر کریں
( رپورٹ: جوہر مجید شاہ) شہر بھر میں معرض وجود میں آنے والے نئے ٹاؤنز میں سابق تجربہ کار ہاتھ کی صفائی کے کاریگروں کی تعیناتیوں نے شہریوں کے ذہنوں میں الجھن پیدا کردی ‘ نئی بوتل پرانی شراب ‘ مسائل حل ہونگے یا پھر ‘ وصولی مشن ‘ ذرائع نے اہم انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ نو مولود ٹاونز کے چیئرمن مینوں نے اہم اور منافع بخش ‘ پرکشش عہدوں پر تعیناتی کیلئے تجربہ کار کھلاڑیوں سے معاملات طے کرنے شروع کر دیے جبکہ دوسری طرف تجربہ کار افسر شاہی بھی میدان میں کود گئی ملنے والی اطلاعات کے مطابق سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کے جعلی و مشکوک پوسٹنگ تعیناتیوں کے حکم نامے بھی مارکیٹ کرتے ہوئے من پسند منظور نظر افسران کی تعیناتیوں کا گورکھ دھندا بھی شروع کردیا گیا اس حوالے سے ملنے والی تازہ ترین اطلاعات میں انکشاف کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ نومولود ٹاؤن منگھوپیر کے جیالے چیرمین علی نواز بروہی کے دست راست کے حوالے سے پہچانے جانے والے ڈائریکٹر ایچ آر ایم ساگر خان ولد محمد حنیف خان کی جانب سے تعیناتی کے لیے جمع کرایا جانے والا سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ کا لیٹر جعلی ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ ساگر خان 16 گریڈ کے کونسل ایمپلائی ہیں جنہیں بورڈ کے آرڈر کے تحت 18 گریڈ کی پوسٹ پر ڈائریکٹر ایچ آر ایم تعینات کیا گیا تھا۔ٹاون کے قریبی ذرائع کے مطابق ساگر خان منتخب ٹاون چیرمین علی نواز بروہی کے انتہائی قریبی اور قابل اعتماد افسر ہیں جس کے سبب وہ ٹاون میں ریونیو کے تمام محکموں میں اثرانداز ہورہے تھے اور زبانی احکامات پر افسران کو عملدرآمد کے لیے دباو ڈال رہے تھے جس کے لیے ٹاون چیرمین کا نام استعمال کیا جارہا تھا۔ گزشتہ دنوں بورڈ کے ڈائریکٹر تھری امجد علی پتافی نے ٹاون میونسپل کمشنر کو بھیجے گئے لیٹر میں انکشاف کیا ہے ڈائریکٹر ایچ آر ایم ساگر خان کی تعیناتی کا لیٹر جعلی ہے جو لوکل گورنمنٹ بورڈ کی جانب سے جاری نہیں کیا گیا ہے لوکل گورنمنٹ بورڈ نے ساگر خان کو تمام ریکارڈ سمیت طلب کرلیا ہے۔ واضح رہے کہ 13 یونین کونسلوں پر مشتمل نومولود منگھوپیر ٹاون مسائل کا گڑھ ہے علاقے کی عوام نے پاکستان پیپلزپارٹی پر اعتماد کرتے ہوئے جیالے چیرمین کو بلدیاتی انتخابات میں کامیاب کرایا ہے اور اب اپنے مسائل کے حل کے لیے پیپلز پارٹی ویسٹ۔ اور کراچی کی قیادت سمیت ٹاون کے نومنتخب چیرمین سے امید لگائے بیٹھے ہیں۔ تاہم ذرائع کے مطابق چیرمین عوامی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے متنازعہ افسران کے کہنے پر عمل پیرا ہیں جس سے علاقے کی عوام کے ساتھ ساتھ ٹاون کے دیگر افسران بھی بددلی کا شکار ہیں مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ مئیر و ڈپٹی مئیر سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔