وی سی داؤد ثمرین حسین نے حکومتی پابندی کی دھجیاں اڑادی
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی ثمرین حسین نے نگران حکومت میں عائد پابندی کی دھجیاں اڑادی، من پسند افراد کو اہم عہدوں سمیت دیگر اسامیوں نوازنے کے لیے تیاری مکمل کرلی، متعلقہ اداروں و اعلیٰ حکام سے بغیر اجازت امیدواروں کو انٹرویو کے لیے 2 نومبر پر وی سی سیکریٹریٹ میں بلایا گیا ہے۔روزنامہ جرأت کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر عاصم کی اہلیہ وائس چانسلر داؤد یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ثمرین حسین کی جانب سے غیرقانونی امور دھڑلے سے جاری ہیں، پیپلزپارٹی کی گزشتہ حکومت سندھ نے جاتے جاتے نگران حکومت کے دور میں بھرتیوں پر پابندی عائد کردی، سندھ کابینہ نے الوداعی اجلاس میں ملازمتوں پر بھرتیوں کے متعلق فیصلہ کرتے ہوئے پابندی عائد کی، کابینہ کے فیصلے کے مطابق نگران دور حکومت میں صرف سندھ پبلک سروس کمیشن کی جانب سے بھرتیوں پر عمل ہوگا، داؤد یونیورسٹی انتظامیہ نگران حکومت میں عائد پابندی کو نظر انداز کر تے ہوئے نئی بھرتیاں شروع کردی ہیں، امیدواروں کو انٹرویو کے لیے 2 نومبر پر وی سی سیکریٹریٹ میں بلایا گیا ہے، جبکہ عدالتی احکامات کے تحت داؤد یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب بھرتیوں کے لیے جاری کیا گیا اشتہار معطل ہو چکا ہے، سابق سیکریٹری بورڈز اینڈ یونیورسٹیزخالد حیدر شاہ نے تمام یونیورسٹیز انتظامیہ کو خط لکھ کر ہر قسم کی بھرتیوں سے روک دیا تھا، سندھ ہائی کورٹ میں نئی بھرتیوں کے متعلق پٹیشن دائر ہے، جس کے تحت عدالت نے پابندی عائد کی تھی، ثمرین حسین نے داؤد یونیورسٹی میں وائس چانسلر کا عہدہ سنبھالتے ہوئے ملازمین کو نوکریوں سے نکالنا شروع کیا، کچھ ہی ماہ میں 88 سے زائد ملازمین کو برطرف کر چکی ہے، نئی بھرتیوں کے متعلق وائس چانسلر داؤد ثمرین حسین کا کہنا ہے روزانہ کسی نہ کسی یونیورسٹی میں سلیکشن بورڈہوتا ہے،جوکہ معمول کے مطابق ہے، نئی بھرتیوں پر پابندی اوراعلیٰ حکام کی اجازت کے متعلق ایک سوال پر ثمرین حسین نے کہا کہ یہ سب سابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی منظوری سے ہی کیا جا رہا ہے، اس نے میڈیا میں اپنے نام کے ساتھ شوہر کا نام چلنے پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ثمرین عاصم کو میں نہیں جانتی ہوں، میرا نام ثمرین حسین ہے۔