میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ملیر جیل انتظامیہ کی ملی بھگت ،منشیات گٹکا ماوا سپلائی ہونے لگا

ملیر جیل انتظامیہ کی ملی بھگت ،منشیات گٹکا ماوا سپلائی ہونے لگا

ویب ڈیسک
هفته, ۲۱ اکتوبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ:حافظ محمد قیصر) ملیر جیل انتظامیہ کی مبینہ نااہلی،جیل انتظامیہ کی ملی بھگت سے عادی و جرائم پیشہ قیدیوں کو منشیات اور گٹکا ماوا سپلائی کیے جانے کا انکشاف، ملیر جیل میں ایک ماہ کے اندر ڈھائی من سے زائد گٹکا ماوا اور تین کلو سے زائد آئس اور ایک من چرس فروخت ہونے لگی،تفصیل کے مطابق ملیر جیل انتظامیہ کی مبینہ نااہلی اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے عادی و جرائم پیشہ قیدیوں کو منشیات فراہم کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ذرائع نے بتایا کہ منشیات کو فوڈ ڈیلیوری گاڑی کے ذریعے قیدیوں تک پہنچایاجاتا ہے جیل پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ سے آٹے، گندم، چینی اور سبزیوں سے بھرے مزدے کو چیک کرنے سے روک دیا گیا ہے دوسری جانب چوہدری ریاض، راشد چنگاری، نثار تنولی نے جیل میں کرپشن کا بازار گرم رکھا ہے جیل انتظامیہ قیدیوں کی اصلاح کے بجائے قیدیوں کو نشے کا عادی بنانے کے گھناونے دھندے میں ملوث ہے ذرائع نے بتایا کہ ملیر جیل منشیات کا اڈہ بن گئی ہے قیدیوں کو کھانے پینے و دیگر ضروری سامان فراہم کرنے والے کینٹین کے ٹھیکیدار چودھری ریاض قیدیوں کو چرس فراہم کرنے میں ملوث ہے ذرائع نے بتایا کہ جیل کے پولیس افسران عزیز، راشد نے ٹھیکیدار چودھری ریاض کو قیدیوں کو منشیات فراہم کرنے کی بھاری رقم کے عوض موکل فراہم کی ہے جبکہ راشن کی گاڑیوں میں منشیات کی سپلائی میں چنگاری اور نثار تنولی نامی افراد ملوث ہیں ذرائع نے بتایا کہ دس ہزار روپے کے عوض ماڑی میں قیدیوں سے ون ٹو ون ملاقات کروائی جاتی ہے اسی طرح نئے قیدیوں سے مشقت معاف کروانے کے نام پر ہزاروں روپے انکے اہل خانہ سے وصول کیے جاتے ہیں ذرائع نے بتایا کہ ملاقات کروانے اور نئے قیدیوں سے رقم لیکر کام معاف کرنے اور منشیات داخل کروانے میں مرکزی کردار عزیر احمد عرف عزیز بھائی ہے اس حوالے سے ملیر جیل سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ سے انکے موبائل نمبر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کال ریسیو نہیں کی جسکی وجہ سے جیل سپرنٹنڈنٹ کا موقف مذکورہ خبر سے متعلق حاصل نہیں ہوسکا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں