سول اسپتال کراچی میں پانی کی ٹینکوں سے شراب کی بوتلیں برآمد
شیئر کریں
(رپورٹ: مسرور کھوڑو) سول اسپتال کراچی میں استعمال ہونے والے پانی کی ٹینکوں سے شراب کی بوتلیں برآمد ہوئی ہیں، 20 برس کے عرصے بعد12 انڈر گراؤنڈ ٹینکوں کی صفائی کی گئی، کچرے کے ساتھ شراب کی سینکڑوں بوتلیں نکلی ہیں، محکمہ صحت سندھ اسپتالوں کی حدود میں نشہ آور اشیاء کے استعمال پر پابندی عائد کر چکا ہے، ذرائع کے مطابق رات کے اوقات میں کچھ ملازمین ڈیوٹی کے دوران شراب اور نشہ آور اشیاء کا استعمال کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق رتھ فاؤ سول اسپتال کراچی میں انتظامیہ کی سنگین نااہلی کے باعث مختلف وارڈز میں سپلائی ہونے والے پانی کی انڈر گراؤنڈ ٹینکوں کی صفائی نہیں ہوئی، جس میں بڑی مقدار میں کچرا جمع ہوتا رہا،کچرا ملا ہوا بدبودار پانی او ٹی سمیت مختلف وارڈز میں بڑے عرصے سے استعمال کیا جا رہا تھا، میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر خالد بخاری کی ہدایت پر اسپتال میں استعمال ہونے والے پانی کی 12ٹینکوں کی صفائی کی گئی، جس میں سے بڑی مقدار میں کچرا اور سینکڑوں شراب کی بوتلیں برآمد ہوئی ہیں جس کو دیکھ کر صفائی کرنے والا عملہ حیران ہوگیا، ذرائع کے مطابق اسپتال میں رات کے اوقات میں ڈیوٹی کرنے والے کچھ ملازمین شراب اور دیگر نشہ آور چیزوں کا استعمال کرتے ہیں،انہوں نے ہی اسی جرم کوچھپانے کے لیے بوتلیں پانی کی ٹینکوں میں پھینکی ہیں، جبکہ محکمہ صحت سندھ اسپتالوں کی حدود میں دوران نشہ آور اشیاء کے استعمال پر سختی سے پابندی عائد کر چکا ہے لیکن اس پر سول اسپتال میں عملدرآمد نہ ہو سکا ہے، اسی حوالے سے اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صفائی کے دوران پانی کی ٹینکوں سے بڑی مقدار میں کچرے کے ساتھ شراب کی بوتلیں بھی نکلی ہیں، جس کے متعلق تحقیقات کر رہے ہیں۔