اگر نوازشریف نام نہ ہوتا تو یہ آرڈر نہ ملتا‘ قائد ن لیگ کو ضمانت پر اعتزازاحسن کا ردعمل
شیئر کریں
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کو ضمانت ملنے پر سینئر قانون دان اعتزازاحسن کا ردعمل آگیا۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ایسی ضمانت کا کوئی قانون نہیں ہے، میرا اب بھی یہی موقف ہے کہ قانون اس کی اجازت نہیں دیتا کیوں کہ نوازشریف ایک سزا یافتہ مجرم ہیں جو مفرور رہے ہیں، اگر نوازشریف نام نہ ہوتا تو یہ آرڈر نہیں ملنا تھا، مفرور شخص نے کسی عدالت میں پیش نہیں ہونا اس نے سیدھا جیل جانا ہوتا ہے اور اس کو پولیس پکڑ کر سیدھا جیل لے جاتی ہے، قانون ایسے شخص کو کوئی سہولت نہیں دیتا، عدالت میں اس وقت پیش ہونا ہوتا جب کوئی شخص ملزم ہو، صرف اس وقت اسے راہداری کی ضمانت دی جاتی ہے۔بتایا جارہا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کی دو درخواستوں پر سماعت کی، عدالت نے پولیس کو نوازشریف کی گرفتاری سے روک دیا اور سابق وزیراعظم نوازشریف کی 24 اکتوبر تک حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔