سندھ بلڈنگ، لیاری میں غیر قانونی آٹھ منزلہ عمارت کی تعمیر، افسران کا مک مکا
شیئر کریں
(رپورٹ: منٹھار تنیو) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے لیاری میںآٹھ منزلہ غیرقانونی عمارت کی چھوٹ دے ڈالی۔ نگراں وزیر بلدیات مبین جمانی کے حکم پر ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحق کھوڑو کے متعدد افسران کو کرپشن پر معطل اور ضلع بدر کردیا گیا لیکن ایس بی سی اے افسران نے ڈی جی کے احکامات کو بھی روند ڈالا۔ لیاری نیاآباد میمن سوسائٹی ویلیج بیکری کے ساتھ زیر تعمیر آٹھ منزلہ عمارت نے ایس بی سی اے افسران کی کرپشن کو بے نقاب کردیا،گزشتہ روز ایس بی سی اے انسپکٹر فضل الرحمن نے بلڈر علی شاہ کی زیر تعمیر عمارت میں دکھاوے کی کارروائی کی اور مبینہ طور پر چھ لاکھ میں ڈیل ہونے پر بغیر ڈیمولیش کے چلتے بنے ،بلڈر علی شاہ کی زیر تعمیر آٹھ منزلہ عمارت نے لیاری میں کثیر منزلہ عمارت ہونے کا ریکارڈ بھی بناڈالا۔ایس بی سی اے افسران کی اکھاڑ پچھاڑ اور ڈی جی ایس بی سی اے کی افسران کو غیرقانونی تعمیرات کو فوری ڈیمولیش کرنے کے سخت احکامات کو بھی پیسوں کی بھوک نے غیر معتبر کردیا۔لیاری جو پہلے ہی مسائل کا گڑھ بنا ہوا ہے، وہیں اتنی بلند تعمیرات لیاری کومزید مسائل میں دھکیل دے گی۔لیاری میں متعدد علاقوں میں تاحال ایس بی سی اے افسران کی ملی بھگت سے غیرقانونی تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے جس سے ایس بی سی اے افسران کے کچن چلتے ہیں ۔لیاری کے عوام نے متعدد بار اعلیٰ افسران سے ان تعمیرات کے خلاف ایکشن کا مطالبہ بھی کیا۔ لیکن ایس بی سی اے اب کرپشن کا مضبوط گڑھ بن چکا ہے۔ لیاری کے عوام نے وزیر بلدیات مبین جمانی سے اپیل کی ہے کہ ان غیرقانونی تعمیرات کو فوری ڈیمولیش کیا جائے اور ان کے سرپرستوں کو لگام ڈالی جائے۔