خوفزدہ اسرائیلیوں کی ملک سے نکلنے کی کوششیں تیز، تل ابیب ائیرپورٹ پر حماس کے راکٹ حملے
شیئر کریں
حماس اور اسرائیل کے درمیان گھمسان کی لڑائی تیسرے روز میں داخل ہوگئی ۔ صیہونی فورسزکی سول آبادی پر مسلسل وحشیانہ بمباری جاری ہے۔ تین روز سے جاری حملوں میں شہدا کی تعداد پانچ سو سے بڑھ گئی۔حماس کے حملوں میں مارے گئے اسرائیلیوں کی تعداد گیارہ سو سے تجاوز کرگئی ۔۔ حماس کے مجاہدین کی تیسرے روز اسرائیل کے جنوبی علاقے میں پیش قدمی جاری ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق غزہ کی پٹی میں اب تک ایک لاکھ تئیس ہزار افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔حماس نے سینئر فوجی افسروں سمیت سو سے زائد اسرائیلیوں کویرغمال بنانے کادعویٰ کیا تفصیلات کے مطابق حماس کے حملوں سے بوکھلاہٹ کے بعد اسرائیلی فوج کے سرپرخون سوار ہوگیا غزہ میں اقوام متحدہ کے اسکول پربم برسادیئے۔۔قریب موجود ایک مسجدبھی شہید ہوگئی۔ فلسطین کی وزارت خارجہ نے اسکول کو نشانہ بنائے جانے کے اس اقدام کو ’سفاکانہ‘ قرار دیا ہے۔ اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے بعد اس اسکول میں بچوں اور بزرگوں سمیت سیکڑوں شہریوں نے پناہ لی ہوئی تھی۔اقوام متحدہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسکول کی عمارت کو ’شدید نقصان‘ پہنچا ہے، تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔تین روزہ فضائی حملوں میں درجنوں بچوں سمیت شہادتیں 510 تک جاپہنچیں دوہزار سے زائد زخمی بھی ہوئے حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی شروع ہونے کے بعد سے غزہ کی پٹی میں اب تک ایک لاکھ 23 ہزار افراد بے گھر ہوچکے ہیں اسرائیلی فوجیوں نے غزہ کی پٹی کے ارد گرد کے صحرا پر دوبارہ کنٹرول حاصل کرنے اور جنگ زدہ سرحدی علاقے سے لوگوں کو نکالنے کے لیے کارروائیاں کی ہیں جبکہ حماس کے ساتھ جاری جھڑپوں کے تیسرے روز تک ہلاکتوں کی تعداد 1100 سے تجاوز کر چکی ہے۔اسرائیلی شہر تل ابیب کے ایئرپورٹ سمیت کئی مقامات راکٹ حملوں سے گونج اٹھے۔حماس نے سینئر فوجی افسروں سمیت 100 سے زائد اسرائیلیوں کویرغمال بنانے کادعویٰ کیا ہیادھر خوفزہ اسرائیلی شہریوں کی ملک سے نکلنے کی کوششیں تیز ہوگئی ہیں اور ائیرپورٹ پرلمبی قطاریں نظر آرہی ہیں۔ دریں اثنا اسرائیل فلسطین کشیدگی پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا بند کمرہ اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا۔ اجلاس میں باضابطہ قرارداد پیش ہو سکی اور نہ ہی مشترکہ اعلامیہ یا بیان تک جاری ہوسکا۔ عالمی میڈیاکے مطابق امریکا کی جانب سے رکن ممالک پر حماس کے اسرائیل پر حملے کی مذمت کیلئے زور دیاگیا۔ تاہم امریکی اور اسرائیلی مطالبے اور دباؤ کے باوجود کئی اراکین نے حماس کے حملوں کی مذمت نہیں کی۔ امریکا نے اجلاس میں اتفاق رائے نہ ہونے پر اظہار افسوس کیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق روسی سفیر نے فوری جنگ بندی اور بامعنٰی مذاکرات پر زوردیتے ہوئے سلامتی کونسل سے فلسطین سے متعلق دہائیوں پہلے طے معاہدے پرعمل کرنے کامطالبہ کیا۔ ادھر امریکی وزیرخارجہ نے آج اسرائیل کے لیے نئی امریکی فوجی امداد کے اعلان کاعندیہ دیاہے۔ جبکہ امریکی وزیر دفاع لائڈ آسٹن نے کہا ہے کہ امریکی فضائیہ بھی علاقے میں اپنی طاقت بڑھائے گی۔ امریکا نے اسرائیل کی مدد کیلئے اپنا جنگی بیڑہ بھیجنے کا اعلان بھی کیا۔ اسرائیل بھیجے جانے والے بحری بیڑے میں طیارہ بردار جہاز سمیت پانچ تباہ کن بحری جہاز شامل ہیں۔حماس کے خلاف جنگ میں اسرائیل کی مدد کیلئے جنگی بحری بیڑہ بھیجنے کے اعلان پر حماس نے ردعمل دیتے ہوئے اسے فلسطینیوں کے خلاف جارحیت قرار دیا۔ واضح کردیا کہ وہ امریکی بحریہ سے ڈرنے والے نہیں۔