میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
محکمہ زراعت سندھ ،ایگریکلچر ایکسٹینشن میں سابق ڈی جی کا سسٹم برقرار

محکمہ زراعت سندھ ،ایگریکلچر ایکسٹینشن میں سابق ڈی جی کا سسٹم برقرار

ویب ڈیسک
جمعه, ۲۹ ستمبر ۲۰۲۳

شیئر کریں

(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ زراعت سندھ ،ایگریکلچر ایکسٹینشن میں سابقہ ڈی جی کا سسٹم برقرار، پلانٹ پروٹیکشن میں غیرقانونی تقرر پانے والاندیم کورائی سسٹم کا سرغنہ بن گیا، ریٹائرڈ اسسٹنٹ غلام سرور کھوکھر نامی ملازم کے ذریعے ماہانہ دھندوں کا سلسلہ جاری، ڈیڑھ سو سے زائد زرعی ادویات کی کمپنیوں سے مبینہ طور پر ماہانہ دو کروڑ روپے رقم لی جاتی ہے ، ذرائع، تفصیلات کے مطابق محکمہ زراعت کی ایگریکلچر ایکسٹینشن ونگ میں سابقہ ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو کا سسٹم کا برقرار ہے ، ذرائع کے مطابق نئے سسٹم کا سرغنہ پلانٹ پروٹیکشن میں غیرقانونی طور پر تعینات ندیم کورائی نامی افسر ہے ، ذرائع کے مطابق ندیم کورائی نامی ریٹائرڈ اسسٹنٹ غلام سرور کھوکھر کے ذریعے زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ رقم وصول کر رہا ہے ۔ ذرائع کے مطابق ڈیڑھ سو سے زائد زرعی ادویات کی کمپنیوں سے ماہانہ کروڑوں روپے وصول کیے جاتے ہیں جبکہ لیبارٹری میں سیمپل کو معیاری قرار دینے والا سسٹم بھی ماہانہ کروڑوں روپے وصول کرتا ہے ، ذرائع کے مطابق سسٹم کی تمام کمانڈ ندیم کورائی نامی افسر کے ذریعے کنٹرول کی جاتی ہے ، ذرائع کے مطابق کچھ دن قبل ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو ریٹائرڈ ہوگئے جس کے کچھ ہی دن بعد سسٹم نے ایک کروڑ روپے سے زائد کی رقم وصول کی اور اس رقم کی تقسیم پر سابق ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو اور سسٹم سرغنہ ندیم کورائی میں تنازع شروع ہوگیا ہے ، واضح رہے کہ ندیم کورائی نامی افسر سابق ڈائریکٹر جنرل ہدایت اللہ چھجڑو کا فرنٹ مین تھا اور ہدایت اللہ چھجڑو کی سفارش پر ندیم کورائی کو غیرقانونی طور پر پلانٹ پروٹیکشن میں تعینات کیا گیا، ندیم کورائی اسٹیٹکلی افسر ہیں اور اکنامکس میں ڈگری رکھتے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر پلانٹ پروٹیکشن میں تعینات ہے ۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں