غیرقانونی بھرتیاں،غیر قانونی ترقیاں ، ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر عزیز الرحمان ڈہوٹ کے خلاف تحقیقات شروع
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) گریڈ 1 سے 4 میں غیرقانونی بھرتیاں،غیر قانونی ترقیاں اور بجٹ میں خرد برد اینٹی کرپشن نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر عزیز الرحمان ڈہوٹ و دیگر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا، ڈائریکٹر حیدرآباد کو لیٹر جاری، تمام ہائی اور مڈل اسکولوں کو ملنے والے بجٹ، ترقیوں کی تفصیلات، تمام بھرتیوں کے اشتہارات، محکمہ جاتی منظوری، ڈی آر سی منٹس، میڈیکل سرٹیفکیٹ، آفر آرڈرز سمیت دیگر تفصیلات طلب، تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم حیدرآباد میں گریڈ 1 سے 4 میں غیرقانونی بھرتیوں پر اینٹی کرپشن نے تحقیقات کا آغاز کردیا، اینٹی کرپشن نے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر سیکنڈری اینڈ ہائیر سیکنڈری عزیز الرحمان ڈہوٹ، آفیس سپرنٹنڈنٹ خانو مل اور اسسٹنٹ بدر میمن کے خلاف تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر سیکنڈری، ہائیر سیکنڈری اور ایلمنٹری کو لیٹر لکھ کر محکمہ ایجوکیشن حیدرآباد تازہ بھرتی کردہ افراد کے جون 2023ع سے لیکر تفصیلات اور دستاویزات، بھرتیوں کے اشتہارات، محکمہ جاتی منظوری کا لیٹر، اصلی نوٹیفکیشن اور ڈی آر سی میٹنگ کے منٹس، میڈیکل سرٹیفکیٹ کی کاپیاں، آفر اور پوسٹنگ آرڈرز، گریڈ 1 سے 4 تک کی بھرتیوں کی پالیسی اور رولز اور تمام بھرتیوں کی تفصیلات سمیت دیگر رکارڈ طلب کرلیا ہے، اینٹی کرپشن نے غیرقانونی بھرتیوں کے ساتھ غیرقانونی ترقیوں کی چھان بین کر رہی ہے جس سلسلے میں ڈی پی سی کی تمام تفصیلات، کیڈر تبدیل لسٹ سینیارٹی لسٹ بھی طلب کرلی ہے جبکہ حیدرآباد کے تمام ہائی اور مڈل اسکولوں کا سیمس کوڈ، 2020ع سے 2023ع کے تین سال کے دوران جاری ہونی والی بجٹ، سیمس کوڈ بشمول ڈی ڈی او نام، ٹھیکیداروں اور این آئی ٹی سمیت دیگر تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں، ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم حیدرآباد میں غیر قانونی بھرتیوں اور ترقیوں سمیت کروڑوں روپے کی بجٹ میں ہیراپہری کی گئی جس کی اعلی سطح پر تحقیقات کا آغاز کیا گیا ہے۔