اینٹی کرپشن ، ایس بی سی اے کی ملی بھگت ، اولڈ سٹی ایریا میں 2 ارب مالیت کی غیر قانونی تعمیرات
شیئر کریں
(رپورٹ: نجم انوار) چیف سیکریٹری سندھ آفس کی غفلت اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ سمیت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ملی بھگت سے اولڈ سٹی ایریا سرائے کوارٹر میں 2 ارب روپے سے زائد مالیت کی غیر قانونی تعمیرات جاری ہیں۔ گراؤنڈ فلور پر غیر قانونی دکانیں اور شو روم بنائے گئے ہیں، بالائی منزلوں پر گودام تعمیر کیے جا رہے ہیں اور عوام سے بڑا فراڈ کیا جا رہا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق نگراں وزیر بلدیات مبین جمانی اور ڈی جی ایس بی سی اے اسحاق کھوڑو کے احکامات پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف تا حال موثر اقدامات نظر نہیں آ رہے ہیں۔ کرپٹ سسٹم نے 20 گریڈ کے چیف ایگزیکٹو اور ڈی جی سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اسحاق کھوڑو کو الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نام پر بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے کرپٹ افسران و ملازمین کی معطلی اور تبادلوں سے روک رکھا ہے۔ جبکہ کے ایم سی میں افسران بالا پر ایسی کوئی پابندی نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اولڈ سٹی ایریا سرائے کوارٹر شیٹ نمبر SR-3 پلاٹ نمبر 22 ایک ہزار مربع گز کے پلاٹ پر 2 ارب روپے سے زائد مالیت کی غیر قانونی دکانیں، شو روم اور گوداموں کی تعمیر ات جاری ہیں جس پر اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ چیئرمین آفس، ڈائریکٹر آفس اور اینٹی کرپشن ساؤتھ آفس نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران و ملازمین نے بلڈر مافیا کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے اور ڈائریکٹر ساؤتھ آصف رضوی کے نام پر بلڈر مافیا سے کروڑوں روپے لیے گئے ہیں ۔بدلے میں عام شہری کو غیر قانونی دُکانیں ، شو روم اور گودام اوسطاً ایک کروڑ روپے فی گودام کے حساب سے فروخت کیا جا رہے ہیں جس پر بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے کارروائی نہ ہونا ذرائع کے دعوے کو سچ ثابت کرتا ہے۔ واضح رہے کہ اس حوالے سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی ڈسٹرکٹ ساؤتھ کے ڈائریکٹر آصف رضوی سے ان کا موقف جاننے کے لیے واٹس ایپ پر پیغام بھیجا گیا تاکہ اُن کا موقف خبر کا حصہ بنایا جا سکے مگر اُنہوں نے نمائندہ جرأت کو کوئی جواب وضاحت دینے سے گریز کیا۔