کراچی ایڈمنسٹریشن کو آپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں اربوں کا فراڈ
شیئر کریں
( رپورٹ: نجم انوار) کراچی ایڈمنسٹریشن کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی میں بلڈر مافیا بے لگام ہو گیا ہے۔ ذیشان بلڈر عوام سے ایک ارب روپے سے زائد کا فراڈ کر رہا ہے۔ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ملی بھگت سے سرکاری خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ جس کے ذمہ داروں میں سوسائٹی کی انتظامیہ بھی شامل ہے جو سوسائٹی ممبران کے بنیادی حقوق کی پامالی میں سہولت کار بنی ہوئی ہے۔ غیر قانونی فلیٹس، پورشنز، یونٹس اور دکانوں کی سب لیز کا اجراء بھی غیر قانونی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق کراچی ایڈمنسٹریشن کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی اور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی ملی بھگت سے سوسائٹی میں کئی جعلی بلڈر سرگرم ہیں جو غیر قانونی تعمیرات کے ذریعے کھلا عوامی فراڈ کر رہے ہیں اور سرکاری خزانے کو مسلسل بھاری مالی نقصان پہنچا رہے ہیں ۔ ذرائع نے بتایا کہ کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی کی بلڈر مافیا میں سے ایک ذیشان بلڈر نے سوسائٹی کے بلاک دو، تین اور چار میں رہائشی پلاٹس کا غیر قانونی تجارتی استعمال کرتے ہوئے غیر قانونی دکانیں پورشن، یونٹ اور فلیٹس تعمیر کر کے غیر قانونی طریقے سے عوام کو فروخت کر رہے ہیں۔ ان غیر قانونی تعمیرات کی مالیت ایک ارب روپے سے زائد بتائی گئی جبکہ سرکاری خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا ہے۔ ذرائع نے بتایا کراچی ایڈمنسٹریشن سوسائٹی میں غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کرنے والوں میں سسٹم کے سرغنہ شہزاد آرائیں اور عبدالسمیع شیخ شامل ہیں۔ انہوں نے جن پلاٹس پر غیر قانونی تعمیرات کرائی ہیں ان میں پلاٹ نمبر سی 229 بلاک 2 پلاٹ نمبر سی 90 بلاک 2 پلاٹ نمبر سی 136 بلاک 4 و دیگر شامل ہیں جن پر علاقہ مکینوں نے فوری انہدامی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔