طلبا کو جسمانی سزا دینے پر نجی اسکولز کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ
شیئر کریں
طلبا کو جسمانی سزا دینے کا واقعہ پیش آنے پر نجی اسکولز کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ، ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن پرائیوٹ اسکولز رافعہ جاوید نے تمام نجی اسکول انتظامیہ کو سختی سے ہدایت نامہ جاری کردیا، واقعات کے متعلق اسکول ایڈمنسٹریٹرز کی سربراہی میں چائلڈ پروٹیکشن کمیٹیز تشکیل دینے کا بھی حکم جاری۔رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیوٹ انسٹیٹیوشنزسندھ کی جانب سے تمام نجی اسکولز میں طلباء پر جسمانی سزا کے واقعات پر ان کی رجسٹریشن منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، ایڈیشنل ڈائریکٹر رجسٹریشن پرائیوٹ اسکولز رافعہ جاوید نے نجی اسکولز کے ایڈمنسٹریٹرز، پرنسپالزاور انتظامیہ کو ہدایت نامہ جاری کردیا ہے، ہدایت نامہ کے مطابق بڑی تشویش کے ساتھ نوٹ کیا گیا ہے کہ اسکولز میں طلباء پر جسمانی سزا کے واقعات تیزی سے ہو رہے ہیں، انتظامیہ کو مطلع کیا جا رہا ہے کہ کسی بھی طالب علم کو جسمانی سزا دیناسختی سے ممنوع ہے، نجی اسکولز انتظامیہ کو یہ بھی مطلع کیا جا رہا ہے حکومت سندھ نے سندھ اسیمبلی کے ذریعے سندھ پروبیشن آف کارپورل پنشمنٹ ایکٹ2016 منظور کیا ہے، اس سلسلے میں محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی نے حکومت کے مذکورہ ایکٹ کے تحت رولز بنائے ہیں، اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی کی جانب بنائے گئے قوائد تمام اداروں پر لاگوکئے گئے ہیں، مذکورہ ایکٹ کے قوائد کے مطابق اسکولز انتظامیہ کو چائلڈ پروٹیکشن کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی گئی ہے، کمیٹی میں ادارے کا سربراہ چیئرمین، چیئرپرسن، ادارے کا ایک نمائندہ رکن، بچے کے والدین یا سرپرست بھی رکن ہوگا، جبکہ ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن آف پرائیوٹ انسٹیٹیوشنزسندھ کی جانب سے کمیٹی میں ڈائریکٹرریجنل ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن عبدالستار میمن کو رکن نامزد کیا گیا ہے، کسی بھی اسکول میں جسمانی سزا کا کوئی واقعہ پیش آیا تو سندھ پرائیوٹ ایجوکوشنل انسٹیٹیوشنز ریگیولیشن اینڈ کنٹرول آرڈیننس 2001کے سیکشن 8کے تحت سخت کارروائی اور رجسٹریشن منسوخ کی جائے گی۔