میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
فریحہ بلڈرز کے پروجیکٹ، عزیز ایکسلینسی کی تعمیرپلنتھ ویری فیکشن حاصل کیے بغیر شروع

فریحہ بلڈرز کے پروجیکٹ، عزیز ایکسلینسی کی تعمیرپلنتھ ویری فیکشن حاصل کیے بغیر شروع

ویب ڈیسک
بدھ, ۲۳ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

فریحہ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز نے اپنے نئے پبلک سیل پروجیکٹ عزیز ایکسلینسی کی تعمیرات سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے پلنتھ ویری فیکشن حاصل کئے بغیر ہی شروع کردی بلڈر نے پروجیکٹ کے دو فلور ڈالنے کے بعد بھی ایس بی سی اے میں اسٹیبلٹی سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرائے ماضی میں بھی فریحہ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز نے سرجانی ٹائون میں اپنے پبلک سیل پروجیکٹوں میں بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیرات کیں اور ایس بی سی اے افسران کو بھاری رشوت دے کر کمپلیشن حاصل کیا واضح رہے کہ بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی پر سپریم کورٹ کے حکم پر آباد رہائشی پروجیکٹ نسلہ ٹاور کو مسمار کیا جاچکا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ فریحہ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کی جانب سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی 16 مئی 2021 کو لیٹر نمبر SBCA Vide No:Sch-41/PC-15/OWC/TP/CONSTRUCTION/2021/30 منظور کرایا گیا جس میں فریحہ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کو عزیز ایکسلینسی کے نام سے 15 منزلہ پبلک سیل پروجیکٹ بنانے کی اجازت دیتے ہوئے 31 مئی 2021 کو این او سی برائے تشہیر و فروخت جاری کی گئی جس کے مطابق فریحہ بلڈر کو اپنا پبلک سیل پروجیکٹ عزیز ایکسلینسی 21 مئی 2026 کو مکمل کرنا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے سے این او سی حاصل کرنے کے بعد فریحہ بلڈرز کی جانب سے پلاٹ نمبر 58-55 سب سیکٹر A سیکٹر نمبر 11 اسکیم 45 سرجانی ٹائون پر تعمیرات کا آغاز کیا گیا ذریعے کا کہنا ہے کہ بلڈر کی جانب سے اپنے پبلک سیل پروجیکٹ کی پلنتھ ڈالنے کے بعد سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے پلنتھ ویری فیکشن سرٹیفکیٹ حاصل نہیں کیا گیا ذریعے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے قانون کے مطابق کوئی بھی بلڈر جب پبلک سیل پروجیکٹ کی تعمیرات شروع کرتا ہے تو اس کو پلنتھ ڈالنے کے بعد ایس بی سی اے سے پلنتھ سرٹیفکیٹ حاصل کرنا ہوتا ہے ایس بی سی اے کے ٹیکنیکل افسران موقع پر جاکر پلنتھ کا معائنہ کرکے اس کی تصاویر اور ویڈیو بناتے ہیں اور اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ بلڈر کی جانب سے ایس بی سی اے سے منظور کرائے گئے بلڈنگ پلان کے مطابق بلڈر نے پلنتھ ڈالی ہے یا نہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ اگر بلڈر پلنتھ میں بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کی تعمیرات کو وہیں روک دیا جاتا ہے تاکہ پورے پروجیکٹ میں بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی نہ ہو ذریعے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے افسران بھاری رشوت کے عوض اپنے دفتر میں بیٹھ کر بھی پلنتھ ویری فیکشن سرٹیفکیٹ دیتے ہیں اس حوالے سے جب ایس بی سی اے سے فریحہ بلڈرز کے پبلک سیل پروجیکٹ عزیز ایکسلینسی کو پلنتھ ویری فیکشن دینے کے حوالے سے معلومات حاصل کیں تو انکشاف ہوا کہ اھی تک بلڈر کو پلنتھ ویری فیکشن سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا گیا جبکہ بلڈر کی جانب سے دو منزلہ گرے اسٹریکچر بھی تیار کرلیا گیا ہے اور گرے اسٹریکچر کے حوالے سے بھی بڈر نے ایس بی سی اے میں اسٹریکچر سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا ہے جس کو اسٹیبلٹی سرٹیفکیٹ کہتے ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ فریحہ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز کی جانب سے ماضی میں بھی سرجانی ٹائون میں بنائے گئے پبلک سیل پروجیکٹوں میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں کرنے کے بعد ایس بی سی سے معاملات طے کرکے کمپلیشن سرٹیفکیٹ حاصل کرلیا ہے اس حوالے سے بلڈر منصور میمن کا کہنا ہے کہ بلڈر کو اپنے پروجیکٹ میں 20 فیصد بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کرنے کی چھوٹ ہوتی ہے اس حوالے سے جرأت کو ایس بی سی اے کے ایک سابق ڈائریکٹر جنرل نے بتایا کہ عموماً بلڈر 20 فیصد بلڈنگ پلان کی چھوٹ کا سہارا لے کر ابتداء سے ہی بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کرتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ چھوٹ صرف اس لئے ہوتی ہے کہ اگر کوئی بلڈر غلطی سے بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کرے تو اس پر جرمانہ لگاکر اس کو کمپلیشن سرٹیفکیٹ دے دیا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ یہ ایس بی سی اے افسران کا استحقاق ہوتا ہے کہ وہ بلڈر کی 20 فیصد بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی پر اس کو رعایت دے اگر ایس بی سی اے افسر چاہے تو وہ بلڈر کو رعایت نہیں دے سکتا سابق ڈی جی کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے افسران نے اسے بھی پیدا گیری کا دھندہ بنالیاہے اور بلڈر سے بھاری رشوت وصول کرکے انہیں 20 فیصد بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کے باوجود کمپلیشن سرٹیفکیٹ جاری کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ماضی میں سپریم کورٹ آف پاکستان نے نسلہ ٹاور کو بھی بلڈنگ پلان کی خلاف ورزی کرکے عمیر کرنے پر مسمار کروادیا تھا جبکہ مذکورہ پروجیکٹ مکمل طورپر آباد تھا ذریعے کا کہنا ہے کہ فریحہ بلڈرز اینڈ ڈویلپرز نے اپنے ایک اور پبلک سیل پروجیکٹ عزیز اسکائی لائن کی تعمیر میں بھی بلڈنگ پلان کی کھلی خلاف ورزی کی ہے اور کھلے عام تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے جس پر ایس بی سی اے کی جانب سے کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں