پاناما والیم 10 کھولنے کی تیاری، نواز شریف کے گرد گھیرا تنگ
شیئر کریں
سپریم کورٹ نے پاناما والیم ٹین کھولنے، مریم نواز اور رانا ثنا اللہ کی ضمانتیں منسوخ کرنے اور پی ٹی آئی کے استعفوں کی منظوری سے متعلق درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردیں، تمام سماعتیں چیف جسٹس عمر عطا بندیال کے روبرو ہوں گی۔تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے آئندہ عدالتی ہفتے کے لیے کاز لسٹ جاری کردی جس میں مریم نواز، احد چیمہ، رانا ثناء اللہ کی ضمانت منسوخی کی درخواستوں سمیت اہم مقدمات سماعت کے لیے مقرر کردیئے گئے۔شریف خاندان کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب نے مریم نواز سمیت شریف خاندان کے دیگر افراد کے خلاف ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی ہے جسے سپریم کورٹ نے سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ 22 اگست کو سماعت کرے گا۔ بینچ میں جسٹس اطہر من اللہ بھی شامل ہیں۔یاد رہے کہ نیب نے شمیم شوگر ملز کیس میں آمدنی سے زائد اثاثوں کے الزام میں مریم نواز کی ضمانت منسوخی کی درخواست دائر کی تھی، نیب نے 4 دسمبر 2019کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا، سپریم کورٹ میں تقریباً چار سال بعد اپیل پر پہلی سماعت ہوگی۔اسی طرح پی ٹی آئی کے استعفوں کے معاملے پر درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی گئی ہے۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ 21 اگست کو سماعت کرے گا۔ بنچ میں جسٹس اطہر من اللہ بھی شامل ہیں۔اسی طرح احد چیمہ کی ضمانت منسوخی کا ایک پرانا کیس بھی سماعت کیلئے مقرر کر دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں قائم دو رکنی بنچ 25 اگست کو سماعت کرے گا۔سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کی ضمانت منسوخی کی درخواست بھی سماعت کے لیے مقرر کردی گئی، چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بنچ 23 اگست کو سماعت کرے گا۔علاوہ ازیں پاناما کیس کی جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کے والیم ٹین کے حصول سے متعلق کیس کی سماعت بھی آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کردیا گیا ہے، بتایا جاتا ہے کہ والیم ٹین میں پانامہ کیس سے متعلق حساس معلومات موجود ہیں جن کا تعلق مسلم لیگ (ن) کے قائد میاں نواز شریف اور دیگر سے ہے۔