(کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار) نگراں وزیراعلیٰ سندھ کی یاسین شر بلوچ کی سخت سرزنش
شیئر کریں
(رپورٹ: آصف سعود) کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کی بھرمار پر نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے ڈی جی ایس بی سی اے یاسین شر بلوچ کی سخت سرزنش کی جس کے بعد ڈی جی یاسین شر بلوچ نے شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کو مکمل مسمار کرنے کے 2 آرڈر پاس کرتے ہوئے ایس بی سی اے افسران کو غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی سے قبل شہزاد آرائیں کو اعتماد میں لینے کا بھی حکم دے ڈالا، پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں سے خوفزدہ ڈی جی یاسین شر بلوچ نگراں حکومت کے قیام کے بعد سخت مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر نے عہدہ کا چارج سنبھالنے کے بعد کراچی میں بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ایس بی سی اے محمد یاسین شر بلوچ کو طلب کرکے ان کی سخت سرزنش کی اور ڈی جی ایس بی سی اے کو فوری طورپر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف موثر اقدامات اٹھانے کا حکم دیا ذریعے کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کے بعد جب ڈی جی یاسین شر بلوچ واپس ایس بی سی اے کے دفتر آئے تو وہ سخت غصے میں تھے انہوں نے بعض افسران کو بلاکر ڈانٹتے ہوئے کہا کہ ایس بی سی اے میں پٹہ سسٹم بند کرو شہر میں جتنی غیر قانونی تعمیرات ہیں اس کے خلاف ایکشن لو جس کے بعد ڈی جی یاسین شر بلوچ نے سندھ کے تمام ڈائریکٹرز اور ریجنل ڈائریکٹروں کو ایک لیٹر نمبر No-SBCA/PS To DG-SBCA/ 2023/B4/18/B/2023 نکالا جس میں کہا گیا کہ شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کو فوری طورپر رکوادیا جائے اور ان غیر قانونی تعمیرات Top t botton مسمار کردیا جائے اور غیر قانونی تعمیرت کرنے والے بلڈروں کے خلف کرمنل مقدمات درج کرائے جائیں اس کے علاوہ غیر قانونی تعمیرات میں ایس بی سی اے کا جو بھی افسر سہولت کار ہے اس کے خلاف قانونی کارروئی کی جائے لیٹر میں واضح طورپر لکھا گیا ہے کہ کسی بھی غیر قانونی تعمیرات کے ساتھ کسی قسم کی کوئی رعایت نہ برتی جائے اس کے ساتھ ہی ڈی جی کی جانب سے ایک اور لیٹر نمبر No-SBCA/PStoDG-SBCA / 2023/85/18/8/2023 نکالا گیا جس میں تمام ڈائریکٹرز عدالتی حکم پر غیر قانونی تعمیرات پر بھی فوری ایکشن لینے کا حکم دیا گیا جبکہ ماضی میں جن غیر قانونی تعمیرات کو عدالتی حکم پر مسمار کیا گیا ان کی تازہ ترین صورتحال سے بھی ڈی جی ایس بی سی اے کو آگاہ کرنے کا کہا گیا نمائندہ جرأت کو ڈی جی آفس کے ذرائع نے بتایا کہ جب ڈی جی یاسین شر بلوچ کا غصہ ٹھنڈا ہوا تو ایک بار پھر ان پر پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں کا خوف غالب آگیا اور انہوں نے ایس بی سی اے افسران سے کہا کہ کسی بھی غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی سے قبل پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں کو ضرور اعتماد میں لے لیں ذریعے کا کہنا ہے کہ ڈی جی ایس بی سی اے یاسین شر بلوچ نگراں حکومت کے قیام کے بعد سخت مشکلات کا شکار ہیں ایک جانب ان پر نگراں حکومت کی جانب سے غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنے کا دبائو ہے تو دوسری جانب انہیں اپنے ماتحت 14 گریڈ کے معطل ملازم اور پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں کی ناراضگی کا بھی خوف ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈی جی یاسین شر بلوچ جمعہ کے روز ڈائریکٹر ڈیمالیشن کو بھی تبدیل کرنا چاہتے تھے انہوں نے پٹہ سسٹم کے ایک افسر ریحان الائچی کو بھی ڈائریکٹر ڈیمالیشن کا چارج بھی دینے کی کوشش کی لیکن ریحان الائچی نے چارج لینے سے انکار کردیا۔