میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
کراچی میں 16 غیر قانونی پبلک سیل پراجیکٹوں کا انکشاف

کراچی میں 16 غیر قانونی پبلک سیل پراجیکٹوں کا انکشاف

ویب ڈیسک
جمعه, ۴ اگست ۲۰۲۳

شیئر کریں

کراچی (نمائندہ خصوصی)کراچی میں 16 غیر قانونی پبلک سیل پراجیکٹوں کا انکشاف ہوا ہے جو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے این او سی کے بغیر فلیٹوں اور پلاٹوں کی خرید وفروخت کررہے ہیں۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سے عوام کو لوٹنے والے بلڈروں کیخلاف کارروائی سے گریز کیا جارہا ہے، ایس بی سی اے کی پٹہ سسٹم مافیا ان غیر قانونی منصوبوں سے بھاری بھتہ وصول کر چکی ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ کراچی میں 16 ایسے پبلک سیل پراجیکٹوں کا انکشاف ہوا ہے جو سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے این او سی برائے فروخت و تشہیر کے کھلے عام عوام کو فلیٹ اور پلاٹ فروخت کررہے ہیں اور ایس بی سی اے کی جانب سے ان کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جارہی ہے اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے قانون کے مطابق کوئی بھی بلڈر اس وقت تک اپنے پبلک سیل پراجیکٹ کے فلیٹ اور پلاٹ عوام کو فروخت نہیں کر سکتاجب تک وہ ایس بی سی اے سے این او سی برائے فروخت اور تشہیر حاصل نہ کر لے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی کی بااثر بلڈر مافیا نے ایس بی سی اے قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے کھلے عام سوشل میڈیا پر تشہیری مہم چلاکر اپنے پبلک سیل پراجیکٹوں کی بکنگ اور انہیں فروخت کرنا شروع کردیا ہے اس حوالے سے انہوں نے عوام سے من مانی رقم وصول کرنی شروع کردی ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں چلنے والے غیر قانونی پبلک سیل پراجیکٹوں کے حوالے سے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی مکمل طور پر باخبر ہے لیکن اس کی جانب سے اب تک غیر قانونی پبلک سیل پراجیکٹوں کیخلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے اور ایس بی سی اے نے مذکورہ غیر قانونی پراجیکٹوں میں سرمایہ کاری کرنے والی عوام کو بلڈر مافیا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے ۔اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی میں اس وقت جو21 غیر قانونی پبلک سیل پراجیکٹ چل رہے ہیں ان میں الغفورانڈسٹریل زون،الغفور اوورسیز بلاک،اوشین ون شہید ملت روڈ ،رومیسا سٹی ،حمید ریذیڈنشیا، کومل آرکیڈ، زبیر ریڈیڈنسی،کنال ویو سٹی،اٹپ ٹائون،سگنیچر نیا ناظم آباد،مصطفیٰ کاٹیچز ، زبیدہ بولیورڈ،الفیض لیک ویو سٹی ،ابراہیم پیراڈئز،راحت ریذیڈنسی،فاطمہ گرین سٹی شامل ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بلڈر مافیا نے اپنے غیر قانونی پبلک سیل پراجیکٹوں کے حوالے سے ایس بی سی اے کی پٹہ سسٹم مافیا سے معاملات طے کر کے انہیں غیر قانونی طور پر پبلک سیل پراجیکٹ چلانے کی اجازت دے رکھی تھی ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیر قانونی پبلک سیل پراجیکٹ فروخت کرنے والے بلڈر عوام سے بھاری روم بٹور رہے ہیں ۔اس حوالے سے یس بی سی ے کے ایک ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ عوام کو چاہیے کہ وہ کسی بھی پبلک سیل پرجیکٹ میں سرمایہ کاری سے قبل ایس بی سی اے کے دفتر آکراس پراجیکٹ کی تفصیلات حاصل کرے یا پھر ایس بی سی اے کی ویب سائیٹ پر جاکر اس پبلک سیل پراجیکٹ کی این او سی فارسیل دیکھ لے۔بصورت دیگر ان کی سرمایہ کاری غیر محفوظ ہوگی۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں