میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
سابق کمشنر سیسی اختر علی قریشی نے پچھلی تاریخ میں 236 ملازمین کو ترقیاں دے کر کروڑوں کمالیے

سابق کمشنر سیسی اختر علی قریشی نے پچھلی تاریخ میں 236 ملازمین کو ترقیاں دے کر کروڑوں کمالیے

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲۷ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ/ سید منور علی پیرزادہ ) سندھ ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹی ٹیوشن میں غیر قانونی بھرتیوں کے ساتھ پچھلی تاریخ میں 236 ملازمین کو جعلسازی سے ترقیاں دیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ، جس میں سیسی کے سابق کمشنر اختر علی قریشی ، وائس کمشنر صفدر حسین رضوی ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن زاہد بٹ ، ڈائریکٹر فنانس محمد طاہر ودیگر افسران کا نمایاں کردار ہے۔ ذمہ دار ذرائع سے حاصل تفصیلات کے مطابق 25 اور 26 جولائی 2023 ء میں سیسی کے 84 نائب قاصد کو جونیئر کلرک، 44 چوکیداروں کو جونیئر کلرک ، 9 مالی کو جونیئر کلرک ، 68 جونیئر کلرک کو اسسٹنٹ ، 27 اسسٹنٹ ، 2 ڈیٹا انٹری آپریٹر اور 2 پرائیویٹ سیکریٹری کو گریڈ 17 میں بطور سوشل سیکورٹی آفیسر ترقیاں دی گئیں۔ ذرائع کے مطابق ان ترقیوں کے لیے تمام تر دستاویزات پچھلی تاریخوں میں تیار کیے گئے ہیں ، دستاویزات میں شامل ڈیپارٹمنٹل پروموشن ، اور ایڈمنسٹریشن آڈر بیک وقت ایک جگہ تیار کیے گئے ہیں ، ڈی پی سی کے دستاویز پر 26 اور 30 مئی 2023 ء کا اندراج اور ایڈمنسٹریشن آڈر پر 20 جون 2023 ء کی تاریخ کا اندراج ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق سیسی کمشنر اختر علی قریشی کا 4 جولائی 2023 میں تبادلہ ہوچکا تھا ، ان سے پچھلی تاریخ میں 236 ملازمین کو ترقی دیے جانے کا منظور نامہ بھی دستخط کرایا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ملازمین کو ترقی دینے کے عوض فی کس50 ہزار سے ایک لاکھ روپے تک وصول کیے گئے ، کروڑوں روپے کی کمائی میں سے سابق سیسی کمشنر اختر علی قریشی کو بھی خطیر رقم دی جانے کی بھی اطلاعات ہیں ، دریں اثنا محکمہ جاتی ذمہ دار نے واضح کیا ہے پچھلی تاریخ میں جعلسازی سے ترقیاں حاصل کرنے والوں نے اب تک اہنی متعلقہ پوسٹیں جوائن نہیں کی ہیں اور ناہی ان کی ترقیوں سے متعلق متعلقہ اداروں اور شعبہ جات کو اطلاع ہے ، ذرائع کے مطابق جلد بازی میں جعلسازی سے ترقیاں دینے میں بیشتر غیر قانونی اقدامات واضح ہیں جیسا کہ جو ملازمین ترقی کی اہلیت نہیں رکھتے انہیں بھی ترقیاں دی گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی شخصیات کی مداخلت کے بعد نئی تقرریوں کی گنجائش پیدا کی جارہی ہے تاکہ محکمہ کے وہ افسران خبروں نے ملازمتوں کے عوض جن افراد سے لاکھوں روپے بٹورے ہوئے ہیں انہیں نوکریاں فراہم کر سکیں ، یہی وجہ ہے کہ 236 ملازمین کو پچھلی تاریخ میں جعلسازی سے ترقیاں دے کر نئی ملازمتوں کی گنجائش پیدا کی گئی ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں