ایس بی سی اے کا پٹہ سسٹم تقسیم،کراچی ناصر شاہ،اندرون سندھ کے ٹی گروپ کے حوالے
شیئر کریں
(نمائندہ خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے پٹہ سسٹم کو صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ گروپ اور کے ٹی گروپ نے آدھا آدھا تقسیم کردیا گیا ناصر حسین شاہ گروپ کراچی جبکہ کے ٹی گروپ اندرون سندھ کا پٹہ سسٹم چلائے گا، ناصر حسین شاہ نے فیصل میمن اور شہزاد آرائیں جبکہ کے ٹی گروپ نے دو بھائیوں کاشف خان اور عاصم خان کو پٹہ سسٹم کی ذمہ داریاں دی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ حکومت نے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کو اپنے کنٹرول میں رکھنے کیلئے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی غیر قانونی تعمیرات کے پٹہ سسٹم میں حصہ داری دے دی۔ اہم ذریعے کا کہنا ہے کہ متحدہ پاکستان کا پیپلز پارٹی سے دیرینہ مطالبہ تھا کہ انہیں سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم میں شامل کیا جائے اور کراچی کے بعض اضلاع کا کنٹرول متحدہ پاکستان کے حمایت یافتہ کے ٹی سسٹم کو دیا جائے۔ اس حوالے سے پٹہ سسٹم کا مرکزی کنٹرول چلانے والی قیادت کے درمیان 3 ماہ سے صلاح مشاورے جاری تھے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ کراچی میں متحدہ پاکستان کے حمایت یافتہ کے ٹی سسٹم کو حصہ داری دینے کیلئے تیار نہیں تھے کیونکہ پٹہ سسٹم کے 2 سال کے دور میں کراچی سے پٹہ سسٹم نے بھتہ کا جو ہدف حاصل کیا وہ کسی کے وہم وگمان میں بھی نہیں تھا۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ عبوری سیٹ اپ کے حوالے سے متحدہ پاکستان کو راضی رکھنے کیلئے جب صوبائی وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ پر متحدہ پاکستان کے کے ٹی سسٹم کو حصہ داری دینے کا دبائو بڑھا تو انہوں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے اندرون سندھ ریجن کو متحدہ پاکستان کے کے ٹی سسٹم کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کردی۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ ان کے اس فیصلے پر شہزاد آرائیں اور فیصل میمن کو بعض اعتراضات تھے لیکن انہیں یہ کہہ کر خاموش کرایا گیا ہے کہ اندرون سندھ کے بڑے معاملات ہیڈ کوارٹر سے حل ہوتے ہیں اور ہیڈ کوارٹر کا کنٹرول اور ایس بی سی اے کے ڈی جی کا کنٹرول ان کے پاس ہے۔ لہٰذا ان کی پوزیشن کے ٹی سسٹم سے اوپر رہے گی۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ اس وقت سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کا پٹہ سسٹم کراچی میں صوبائی وزیر بلدیات کے کارندے فیصل میمن اور گریڈ 14 کے معطل بلڈنگ انسپکٹر شہزاد آرائیں کے پاس ہے جبکہ اندرون سندھ کا ایس بی سی اے کا پٹہ سسٹم متحدہ پاکستان کے کے ٹی سسٹم کے پاس ہے جو دو بھائی عاصم خان اور کاشف خان چلارہے ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ ایس بی سی اے کے اندرون سندھ ریجن کو 5 ریجن میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں حیدرآباد ریجن، میرپور خاص ریجن، سکھر ریجن، بے نظیر آباد ریجن اور لاڑکانہ ریجن شامل ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ اس وقت اندرون سندھ کے حیدرآباد ریجن، میرپور خاص ریجن اور سکھر ریجن میں بڑے پیمانے پر ہائوسنگ اسکیمیں اور تعمیرات چل رہی ہیں۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ ماضی میں عاصم خان اور کاشف خان کراچی میں ایک مضبوط پٹہ سسٹم چلاچکے ہیں اور ان کی اندرون سندھ میں بھی مضبوط گرفت ہے۔ ذریعے کا کہنا ہے کہ شہزاد آرائیں ایڈیشنل چیف سیکریٹری کے ہاتھوں معطل ہونے کے باوجود کراچی میں پٹہ سسٹم کو کنٹرول کررہا ہے۔ ناصر حسین شاہ نے اسے یقین دلایا ہے کہ وہ آصف زرداری سے بات کرکے اسی ایڈیشنل چیف سیکریٹری سے ان کی معطلی کا حکم نامہ واپس کرائیں گے جس نے اسے معطل کیا ہے البتہ شہزاد آرائیں کو کہا گیا ہے کہ وہ بلاخوف وخطر اپنا پٹہ سسٹم چلاتا رہے۔