میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
توہین عدالت کے مرتکب سیسی افسران کو اینٹی کرپشن کی سرپرستی حاصل

توہین عدالت کے مرتکب سیسی افسران کو اینٹی کرپشن کی سرپرستی حاصل

ویب ڈیسک
منگل, ۲۵ جولائی ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ: سید منور علی پیرزادہ ) سیسی افسران کو محکمہ اینٹی کرپشن نے اپنی سرپرستی میں کھلی چھوٹ دے رکھی ہے ، بلا ضرورت ، خلاف ضابطہ غیرقانونی طریقے سے ملازمتوں کی بندر بانٹ کا سلسلہ جاری ہے ، افسران اور سیاسی جماعت کے کارندے پیداگیری میں مصروف ہیں ساتھ ہی تقرریاں کرنے اور انہیں منسوخ کرنے کا تماشہ لگا ہوا ہے ۔ ذرائع سے حاصل تفصیلات کے مطابق آئینی درخواست D-519 /2007 میں عدالت عالیہ نے 23 فروری 2021 ء کو جاری فیصلہ میں واضح کررکھا ہے کہ سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹی ٹیوشن میں ملازمین کے امتحان آئی بے اے یعنی کہ کسی بھی تھرڈ پارٹی کے ذریعے لیا جانا چاہیے، جس کے بعد سیسی میں قائم کمیٹیاں اسکروٹنی کرکے گورننگ باڈی کی منظوری سے تقرر نامہ جاری کرسکتی ہیں ۔ سیسی میں موجودہ بھرتیاں عدالتی فیصلے مکمل برخلاف کی جارہی ہیں ، وزیر محنت سعید غنی ، موجودہ کمیٹیاں اور سیسی افسران توہین عدالت کے براہ راست مرتکب ہورہے ہیں ، یہ سلسلہ صرف توہین عدالت تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ محکمہ جاتی بدعنوانی ، بے ضابطگی اور رشوت خوری جیسے سنگین غیر قانونی اقدامات میں بھی ملوث ہیں تاہم محکمہ اینٹی کرپشن سندھ نے ماضی کی روایات برقرار رکھتے ہوئے ناصرف چشم پوشی اختیار کررکھی ہے بلکہ اندرون خانہ معاملات بھی طے کیے جانے کا الزام ہے ، جس کا اندازہ سیسی کے مرکزی دفتر پر اینٹی کرپشن چھاپے کے بعد ضبط شدہ ریکارڈ واپس کرنے کے عمل سے باخوبی لگایا جاسکتا ہے ۔ ذرائع کے مطابق توہین عدالت کے مرتکب اور محکمہ جاتی غیرقانونی سرگرمیوں میں وائس چیئرمین صفدر حسین رضوی ، ڈاکٹر سعادت میمن ، ڈاکٹر اعظم سلہری ، ڈائریکٹوریٹ ایڈمنسٹریشن محمد زاہد بٹ ، ڈپٹی ڈائریکٹر پارس طفیل ، چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر طاہر احمد خان ، سابق ممبر گورننگ باڈی خلیل بلوچ ، ڈپٹی ڈائریکٹر آڈٹ محمد طاہر ، ڈائریکٹر ویجلینس نادر حسین قناصرو ، سابق ممبر گورننگ باڈی شاہجہاں احمد شیخ ، ڈپٹی ڈائریکٹر محمد عابد پنہور ، پرسنل سیکرٹری اللہ دتہ عرف اے ڈی ، پیپلز اسٹاف یونین کے صدر احمد نواز ، سیسی ہیڈ آفس میں تعینات فرمان سولنگی ، کلرک جبار سولنگی ، کلرک رحیم جتوئی ، سابق آڈٹ آفیسر بخش سولنگی ، ڈپٹی ڈائریکٹر مخدوم جہانزیب ، سیکیورٹی آفیسر شاہد علی میمن ، ڈپٹی ڈائریکٹر داؤد اور ڈپٹی ڈائریکٹر مجیب صدیقی سمیت مدد علی ودیگر ملوث ہیں۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں