پسندکی شادی جرم بن گئی، 2 برادریوں میں تصادم، 2 افراد قتل
شیئر کریں
سندھ کے ضلع سکھر کی تحصیل پنو عاقل میں پسند کی شادی کے معاملے پر 2افراد کے قتل، بچی اور 2خواتین کے اغوا کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔پولیس کے مطابق مقدمہ انسدادِ دہشت گردی، اغوا، قتل اور دیگر دفعات کے تحت درج کیا گیا ہے۔مقدمے میں 34افراد نامزد کیے گئے ہیں جبکہ 140نامعلوم افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔مقدمے کے متن کے مطابق جدید اسلحے سے لیس مسلح ملزمان گائوں میں گھس آئے، جنہوں نے گاں میں موجود خواتین اور بچوں کو یرغمال بنا کر 2 نوجوانوں کو قتل کر دیا جبکہ بچی اور 2 خواتین کو اغوا کر کے لے گئے۔پولیس حکام کے مطابق واردات میں ملوث 8 ملزمان گرفتار کر لیے گئے ہیں جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔حکام نے بتایاکہ پسند کی شادی کرنے والے لڑکا لڑکی کے تاحال موبائل فونز بند ہیں، جوڑے کی بھی تلاش جا ری ہے، ان کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پنوعاقل میں کلہوڑو برادری کی اغوا کی گئیں 2 خواتین کو 22 گھنٹے بعد بازیاب کرا لیا گیا تھا۔ایس ایس پی سکھر سنگھار علی کے مطابق کلہوڑو برادری کے نوجوان نے مہر برادری کی خاتون سے پسند کی شادی کی تھی، جس کے بعد مہر برادری کے مسلح افراد نے کلہوڑو برادری کے گائوں پر حملہ کر کے 2 افراد کو قتل اور 2 خواتین کو اغوا کر لیا تھا۔