کشمیری رہنماؤں کی غیر قانونی گرفتاریاں
شیئر کریں
ریاض احمدچودھری
نئی دہلی کے زیر کنٹرول جموں و کشمیر کی ریاستی تحقیقاتی ایجنسی(SIA) نے کے اہلکاروں نے بھارتی پیر املٹری سینٹرل ریزرو پولیس فورس اور پولیس اہلکاروں کے ہمراہ شوپیاں، کولگام، اسلام آباد، سری نگر اور دیگر علاقوںمیں مولانا سرجان برکاتی، محمد شفیع وگے، محمد حنیف بٹ اور عبدالحمید لون کی رہائش گاہوں سمیت متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور تلاشی عمل میں لائی جبکہ شمالی کشمیر میں ایک اور کشمیری حریت پسند کی جائیداد قرق کر لی گئی ۔
بھارت کے زیر انتظام کشمیر کی تنظیم جے کے ایل ایف کے رہنما یاسین ملک جو اس وقت تہاڑ جیل میں پابند سلاسل ہیں،کی بیٹی رضیہ سلطانہ کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد کے مشن کو آگے بڑھائیں گی۔ ان کے بقول ”بھارتی فوج ان کے بابا سے ڈرتی ہے۔میں اپنے بابا کی تصویر سے ہر بات شیئر کرتی ہوں۔ مجھے ان کی کمی محسوس ہوتی ہے۔ جب میں دو سال کی تھی تو بابا نے ایک کیمرہ تحفہ میں دیا تھا۔ آخری بار 2019ء میں میری بابا سے فون پر بات ہوئی تھی۔ میں فخر محسوس کرتی ہوں کہ میرے بابا بہت بہادر ہیں وہ کشمیر کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں، بھارتی فوج میرے بابا سے ڈرتی ہے تبھی انہیں قید کیا ہوا ہے۔ ہمیں ان سے ملنے بھی نہیں دیتے۔ میں بھی کشمیر کی آزادی تک اپنے باباکے مشن کو آگے بڑھاؤں گی۔”رضیہ سلطانہ کو یقین ہے کہ کشمیر بھی ”جلد آزاد ہو گا” اور وہ ایک دن اپنے والد کے ہمراہ ”کشمیر کی آزادی کا دن” بھی بھرپور طریقے سے منائیں گی، ”میں اپنے بابا کی طرح بہادر ہوں اور کشمیریوں کی آزادی کے لیے ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہوں گی۔”
اپنے شوہر یاسین ملک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے مشعال نے کہا کہ یاسین ملک کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا ہے۔ یاسین ملک کو ساڑھے 3 سال سے 5 بائے 7 فٹ کے پنجرے میں رکھا گیا ہے۔ یاسین ملک بھوک ہڑتال کے بعد کافی کمزور ہو گئے ہیں۔ ان کا وزن بھی 15 کلو کم ہو گیا ہے ان کی صحت کے حوالے سے بہت فکرمند ہوں، فیر ٹرائل ہونا چاہیے۔ دنیا سے اپیل کروں گی کہ سیاسی قیدی یاسین ملک کی رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کی نسل کشی ، غیر قانونی گرفتاریوں، خواتین کی بے حرمتی اور گھروں اور دیگر املاک کی توڑ پھوڑ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کشمیری عوام اپنے پیدائشی حق ،حق خود ارادیت کیلئے بیش بہا قربانیاں دے رہے ہیں اور وہ مقصد کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزادی پسند کشمیری عوام کی نمائندگی کرتی ہے اور وہ بھارتی جبرو استبداد کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پرعزم ہے۔ بھارت ایک طرف کشمیری نوجوانوں کو قتل ،گرفتار اور لاپتہ کر رہا ہے اوردوسری طرف مزاحمتی رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں کو ضبط کر کے انکے حوصلے پست کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے بچوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا ہے۔ بھارتی قابض فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل’ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میںخونریزی روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر توجہ کی ضرورت ہے۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ بھارتی قابض فوج نے بچوں سمیت سینکڑوں کشمیریوں کو بینائی سے محروم کیا ہے۔ بھارتی قابض فوج کی مقبوضہ کشمیر میں کارروائیاں انسانیت کے خلاف ہیں۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں سوشل’ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا پر پابندی لگا رکھی ہے۔ بھارت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دہشت گردی کا رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے۔ عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میںخونریزی روکنے کے لئے بھارت پر دبائو ڈالے۔
عالمی برادری اور انسانی حقوق کے ادارے بھارت کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔قابض فوج کشمیر میں اپنی جنگ ہار چکی ہے ۔ بھارتی فوجی اپنی شکست کا بدلہ لینے کے لیے مظلوم کشمیریوں کو تختہ مشق بنا رہے ہیں ۔ یہ حقیقت ہے کہ ہندوستان کو جلد یا بدیر کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینا پڑے گا بھارتی فوجی کشمیریوں کا قتل عام کر سکتی ہے لیکن ان کو آزادی کے راستے سے روک نہیں سکتی کشمیرکی آزادی نوشتہ دیوار ہے بھارت اس کو پڑھ لے۔بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں خواجہ فردوس اور سید بشیر اندرابی نے بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیریوں کوتحریک آزادی سے دستبردار کرانے کیلئے نت نئے ہتھکنڈے استعمال کررہاہے۔ ایک طرف قابض بھارتی فوج مقبوضہ علاقے میں کشمیری نوجوانوں کو گرفتار اور شہید کرنے کیلئے چھاپہ مار کارروائیوں کررہی ہے اور دوسری طرف قابض انتظامیہ بھارتی ایجنسیوں کے ذریعے کشمیری رہنمائوں اورکارکنوں کی جائیدادیں ضبط کررہی ہے تاکہ کشمیری عوام تحریک آزادی سے دستبردار ہوجائیں۔ کشمیری عوا م بھارت سے اپنے پیدائشی حق، حق خود ارادیت کامطالبہ کررہے ہیں جس کا وعدہ بھارتی رہنمائوں نے اقوا م متحدہ میں اقوام عالم کے سامنے کررکھا ہے۔
٭٭٭