تھانہ ملیر سٹی کی حدود میں منشیات فروشوں کا راج
شیئر کریں
ڈسٹرکٹ ملیر کے تھانہ ملیر سٹی کی حدود میں منشیات فروشوں کا راج،نوجوان نسل کو تعلیم سے دور کرکے ایک منظم سازش کے تحت نشے کے لت میں لگایا جانے لگا،علاقہ پولیس منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں،تفصیلات کے مطابق سب انسپکٹر ملک عامر نے تھانہ ملیر سٹی کا چارج لیتے ہی منشیات فروشوں اور گٹکا ماوا مافیا کو کھلے عام منشیات کا دھندا کرنے کی اجازت فراہم کردی ہے، پولیس ذرائع کے مطابق تھانہ ملیر سٹی کی حدود غریب آباد میں نسیمہ عرف نسیمو،شمع عرف شمو اور عبدالغنی لنگڑے نے مبینہ پولیس کی سرپرستی میں منشیات فروشی کا دھندا شروع کردیا ہے، جبکہ تھانہ ملیر سٹی کی ہی حدود عمار یاسر فیزI اور فیزII میں منشیات فروش گلفام ڈان اور احمد عرف موٹا چرس اور آئس کا اڈہ چلارہے ہیں، جبکہ لاسی گوٹھ میں عارف عرف پپو لاسی اور شاہد ولد چاندو لاسی کا منشیات کا اڈہ دھڑلے سے چل رہا ہے، اسی طرح کھوکھرا پار تین نمبر،چار نمبر،ندی کنارے اور چمن کالونی میں صادق ولد طارق،رضوان عرف رجو،شفیق عرف شفیع اور ناصر باٹا گٹکا ماوے کا دھندا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بدنام زمانہ گٹکا ماوا مافیا جلال بھٹو ایس ایچ او ملیر سٹی سے ڈائریکٹ معاملات طے کرکے اپنے کارندوں کے ذریعے کھوکھرا پار تین نمبر،چار نمبر،ندی کنارے اور چمن کالونی میں گٹکا ماوا سپلائی کرواتا ہے۔ دوسری جانب تھانہ ملیر سٹی کی حدودغریب آباد،بکراپیڑی،خیابان محمد،اندرون غریب آباد،غازی ٹاؤن قبرستان،برہانی ٹاؤن،گورنمنٹ ایلیمنٹری اسکول ملیر سٹی،پیر محفوظ،مدرسہ نعیمیہ کے قریب کی آبادی،الانہ پیڑی،تھدونالہ،ریلوے کالونی نزد اللہ بخش باڑہ کے ڈی اے چوک،باون شاہ مزار،دادو گوٹھ،ختلانی مزار،اور غازی قبرستان جیسے علاقوں میں بھی منشیات فروشی کے اڈے دوبارہ سے فعال ہوگئے ہیں اور نامی گرامی منشیات فروش زیب النسا عرف قینچی اور اسکا بیٹا شہزاد،گل بانو زوجہ سمیر،شمع عرف شمو،دلشاد عرف ببلو،خان محمد عرف خانو،مسعود ولد الیاس،عارف ولد ابوبکر،عبدالکریم،رحیم بخش،ذہیب ولد رشید،شہزاد،اشرف،شان وسمیر علی،مقصود احمد،علی نواز ،منور علی،شکیل ولد جمیل،امجد،آصف اور فاروق کے علاوہ دیگر متعدد منشیات فروش نوجوان نسل کو تباہ کرنے میں مصروف ہیں۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ منشیات فروشوں سے بیٹ حسن پولیس والا جمع کرتا ہے اور حسن پولیس والا منشیات فروشوں کے سامنے اپنے بالا افسران کا نام بھی استعمال کرتا ہے۔ ایس ایس پی اپنے کسی بھروسہ مند افسر کے ذریعے خبر میں موجود جملہ منشیات فروشوں کا ریکارڈ تھانہ ملیر سٹی سے بھی منگوا کر پہلے چیک کرسکتے ہیں۔ اہل علاقہ کا کہنا تھا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ہمارے بچوں کو تعلیم سے دور کرکے زبردستی منشیات کی لت میں لگایا جارہا ہے اور ہماری نوجوان نسل کو تباہ و بربادکرنے میں متعلقہ پولیس برابر کی شریک جرم ہے۔