ایم کیو ایم پاکستان پھر تین دھڑوں میں تقسیم ،گورنر سندھ اور میئر کراچی ایک صفحہ پر نہیں
شیئر کریں
(رپورٹ :صابر علی) عیدالضحی کے موقع پر ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے علیحدہ علیحدہ نماز عید ادا کی ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پولوگرائونڈ میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری کے ہمراہ نماز عید ادا کی جبکہ گورنرسندھ کامران ٹیسوری کے انتہائی قریب سمجھے جانے والے ڈاکٹر فاروق ستار اور مصطفی کمال نے علیحدہ علیحدہ نماز عید ادا کی ۔واضح رہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار گزشتہ کچھ عرصہ سے ایم کیو ایم پاکستان کے حوالے سے اتنے سرگرم نظر نہیں آتے۔ گزشتہ دنوں ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفی کمال نے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں ڈاکٹر فاروق ستار بھی موجود تھے دوسری جانب یہ عام تاثر پایا جاتا ہے کہ مصطفی کمال کی ایم کیو ایم پاکستان میں شمولیت کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کے طور پرمصفطی کمال صف اول میں شامل ہیں اور تمام تر امور ان کی نگرانی میں چل رہے ہیںجبکہ ڈاکٹر فاروق ستار ان سے سینئر ہوتے ہوئے بھی مصطفی کمال کے کنٹرول میں کام کرنے پر مجبور ہیں عید کے تیسرے دین گورنر سندھ کامران ٹیسوری ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد پہنچے جہاں خالد مقبول صدیقی اور فاروق ستار سمیت دیگر رہنما موجود تھے جبکہ مصطفی کمال اور انیس قائم خانی بہادر آباد مرکز میں نہیں تھے اس طرح یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ ایم کیو ایم کے دھڑوں کو یکجا کئے جانے کے باوجود تینوں دھڑے عملی طور پر الگ الگ کام کرتے نظر آتے ہیں گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے اس موقع پر ایک ہزار راشن بیگ بہادر آباد پہنچنے پر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے حوالے کئے ۔ گورنر نے عید کے تیسرے روز شہر کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کیا تاہم اس دورے میں میئر کراچی مرتضی وہاب یا کراچی کی انتظامیہ کا کوئی افسر گورنر کے ہمراہ نہیں تھا واضح رہے کہ اس سے قبل کے ایم کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر سیف الرحمان گورنر کے دوروں کے موقع پر ان کے ہمراہ ہوتے تھے لیکن چونکہ اب پیپلزپارٹی کی بلدیاتی قیادت ہے اور گورنر ایم کیو ایم پاکستان کے نامزد کردہ ہیں اس طر ح کراچی کے مسایل کے حل کے حوالے سے گورنر سندھ اور میئر کراچی ایک صفحہ پر دکھائی نہیں دیتے۔