پولیس جرائم کی سرپرست بن گئی ملیر میں اسمگل شدہ پیٹرول اور ڈیزل کا دھندہ عروج پر
شیئر کریں
کراچی (رپورٹ: محمد قیصر) ملیر میمن گوٹھ میں ضلع ملیر پولیس کی سرپرستی میں چوری اور اسمگل شدہ پیٹرول اور ڈیزل کا بڑے پیمانے پر دھندہ جاری ہے، جدہ ہوٹل اور جانان ہوٹل کے سامنے علی شیر ٹالانی کا گروہ کھلے عام چوری اور اسمگل شدہ پیٹرول اور ڈیزل کا غیر قانونی کاروبار کررہا ہے پولیس کی آشیرباد کے باعث علی شیر ٹالانی گروہ کے خلاف کارروائی سے گریز کیا جارہا ہے ایس ایس پی ملیر کی جانب سے بھی بڑے پیمانے پر ہونے والے اس جرم کی پردہ پوشی کی جارہی ہے پولیس ذرائع کا دعوی ہے کہ اسمگلر علی شیر ٹالانی اور اس کے گروہ کو سندھ حکومت کی ایک اعلی سیاسی شخصیت کی سرپرستی حاصل ہے۔ تھانہ میمن گوٹھ کی حدود سپرہائی وے جدہ ہوٹل کے سامنے اور جانان ہوٹل پر علی شیر ٹالانی نامی آئل مافیا کا دھندا ایک عرصے سے جاری و ساری ہے جہاں پر اپرانی ڈیزل اور دو نمبر ڈیزل و پٹرول کی خطرناک طریقے سے ڈمپنگ کی جاتی ہے اور پھربعد میں ایرانی و دو نمبر پٹرول و ڈیزل کی اسمگلنگ ڈسٹرکٹ ملیر کے مختلف تھانہ جات کی حدود میں کی جاتی ہے ذرائع کے مطابق علی شیر ٹالانی ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹاون سے چوری شدہ سریا اور سیمنٹ بھی مختلف چور گروہوں سے خریدنے میں ملوث ہے تھانہ میمن گوٹھ پولیس کا پرائیویٹ بیٹر کاشف کالیا انتہائی ایمانداری کے ساتھ علی شیر ٹالانی سے ہفتہ 6لاکھ روپے وصول کرکے ایس ایچ او میمن گوٹھ کو پہنچاتا ہے رواں سال فروری کے مہینے میں علی شیر ٹالانی کے کروڈ آئل کے کپے پراچانک آگ بھڑک اٹھی تھی جس میں دو مزدور جھلس کر جانبحق ہوگئے تھے واقعہ کی اطلاع جب تھانہ میمن گوٹھ پولیس کو موصول ہوئی تو متعلقہ پولیس نے علی شیر ٹالانی سے بھاری رشوت لیکر جھلس کر جانبحق ہونے والے افراد کی موت کو طبی موت قرار دے کر داخل دفتر کردیا اور معاملے کو رفع دفع کردیاتھاواضح رہے کہ علی شیر ٹالانی کو دوسرا پارٹنرعنایت مری ہے جوکہ پارکو پائپ لائن سے کلپ لگانے کا ماسٹر مائنڈ ہے کچھ عرصہ قبل عنایت مری کو تھانہ اسٹیل ٹاون پولیس نے آئل کی گاڑی سمیت گرفتار کرلیا تھا تو اسوقت علی شیر ٹالانی نے تھانہ اسٹیل ٹاون پولیس کو بھاری رشوت دے کرعنایت مری کو چھڑایا تھا اور ڈیزل سے بھری گاڑی بھی پولیس نے چھوڑ دی تھی ذرائع نے بتایا کہ عنایت مری پر ڈسٹرکٹ ملیر کے مختلف تھانہ جات شاہ لطیف ٹاون،اسٹیل ٹاون اور تھانہ بن قاسم میں پہلے بھی مقدمات درج ہوچکے ہیں عنایت مری کا ایرانی و دونمبر ڈیزل وپٹرول کا ڈمپنگ پوائنٹ تھانہ میمن گوٹھ کی حدود لنک روڈ پر واقع رحمانیہ ہوٹل کے سامنے قائم ہے جہاں پر ایرانی و دو نمبر ڈیزل و پٹرول غیر قانونی طریقے سے ڈمپ کیا جاتا ہے جبکہ ایرانی ڈیزل و پٹرول کی ڈمپنگ میں نبی بخش عرف نبو مگسی اور خیر بخش ابڑو کا نام بھی شامل ہے ذرائع نے بتایا کہ علی شیر ٹالانی کے گروہ کی مبینہ طور پرسرپرستی میں ڈسٹرکٹ ملیر کی ایک سیاسی شخصیت ملوث ہے واضح رہے کہ اسمگل شدہ ایرانی ڈیزل نے پاکستان میں ڈیزل کی کھپت کا تقریبا چالیس فیصد حصہ چھین لیا ہے گزشتہ سال مارچ سے جون کے دوران ڈیزل کی اوسط کھپت تئیس ہزار تا تیس ہزار ٹن یومیہ کی حد میں رہی، اور فروری 2023 کے وسط سے ڈیزل کی اوسط فروخت کم ہوکر پندرہ ہزار ٹن یومیہ ہونے لگی اس کے بعد سے گراوٹ کا رجحان جاری ہے جس سے حکومت پاکستان کے قومی خزانے کو 10.2 ارب روپے ماہانہ کا غیر معمولی نقصان پہنچ رہا ہے سندھ حکومت کی جانب سے کچھ عرصہ تک ایرانی ڈیزل اور پٹرول کے اسمگلروں کیخلاف سخت کاروائیاں عمل میں لائی گئیں تاہم گزشتہ دو سالوں سے کھلے عام ایرانی ڈیزل اور پیٹرول کی اسمگلنگ جاری ہے کراچی کے ڈسٹرکٹ ویسٹ ، ڈسٹرکٹ ملیر، ڈسٹرکٹ سینٹرل، ڈسٹرکٹ ایسٹ اور ڈسٹرکٹ ملیر کے مختلف مقامات پر پولیس کی ملی بھگت سے غیر قانونی ڈیزل اور پیٹرول کے نوزلز، اور غیر محفوظ طریقے سے فٹ پاتھوں پر رکھ کر ایرانی پیٹرول کی فروخت کا عمل جاری ہے جنکے خلاف متعلقہ پولیس کا روائی سے گریزاں ہے ڈسٹرکٹ ملیر میں آج تک غیرقانونی ڈیزل و پٹرول مافیا کے خلاف پاکستان پٹرولیم رولز 26 ایکٹ 1971 اور پاکستان پٹرولیم رولز 44 ایکٹ 1971 کے تحت ایک بھی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے جسکی وجہ سے روزانہ کی بنیاد پر حکومت پاکستان کو ٹیکس کی مد میں لاکھوں ڈالرز کا نقصان اٹھانا پڑھ رہا ہے اور ساتھ ہی پارکو پائپ لائن سے کلپ لگا کر آئل چوری کرنے کا دھندہ بھی نہ رک سکا ہے اور نہ ہی ایرانی و دو نمبر ڈیزل و پٹرول مافیا کے خلاف کوئی موثر کارروائی عمل میں لائی جاسکی ہے۔