سندھ سرکار کے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹرز ریکارڈ توڑ کرپشن میں ملوث
شیئر کریں
کراچی(رپورٹ:محمد قیصر)سندھ سرکار کے لگائے گئے ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹرز ریکارڈ توڑ کرپشن میں ملوث نکلے،ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی ایک سال کے دوران ستر کروڑ روپے سے زائد کا ٹیکہ قومی خزانے کو لگا چکا ہے،جعلی بھرتیوں،جعلی پروموشنز اور جعلی اکاونٹس کی مد میں کروڑوں کی کرپشن علاوہ ہے،نیب، ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن سندھ سرکار کے لگائے گئے بددیانت و کرپٹ ایڈمنسٹریٹرز کے خلاف کارروائی سے گریزاں،تفصیلات کے مطابق پاکستان کے معاشی حب شہر کراچی میں برسراقتدار سیاسی جماعت کے لگائے گئے ایڈمنسٹریٹرز رتی بھر بھی ترقیاتی کام تو نہ کرواسکے البتہ شہر کراچی میں تعینات ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹرز نے قومی خزانے کو جعلی بھرتیوں،جعلی پرموشنز،اور جعلی اکاونٹس کے ذریعے اربوں روپے کا ٹیکہ لگا چکے ہیں روزنامہ جرات کو موصول دستاویزت کے مطابق ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی جاوید کلہوڑ نے پچھلے ایک سال کے دوران قومی خزانے کو ستر کروڑ روپے سے زائد کا چونا لگا دیا ہے واضح رہے کہ بلدیہ کورنگی میں پچھلے سال 2022 سے مسلسل غیر قانونی بھرتیوں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور سال 2022 – 2023 میں بلدیہ کورنگی میں 200 سے زائد جعلی بینک اکانٹ نجی بینک کی مختلف برانچ میں کھلوائے گئے ہیں اس سے قبل بھی ایف آئی اے نے سال پندرہ میں بلدیہ کورنگی میں جعلی بینک اکانٹ کیس میں مقدمہ نمبری 2015/38 درج کیاتھا ذرائع کے مطابق سال 2032 میں جعلی بینک اکانٹ کھلوانے میں ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی کے فرنٹ مین انچارج پے رول شجاعت حسین، ڈائیریکٹر آئی ٹی سید شاہد اور راحیل میمن ملوث ہیں واضح رہے کہ ایڈمنسٹریٹر بلدیہ کورنگی جاوید کلہوڑ کا تین رکنی فرنٹ مینوں کا گروہ صرف جعلی بینک اکانٹ کھلوانے تک ہی ملوث نہیں ہیں بلکہ ان جعلی اکانٹس میں 160 سے زائد غیر قانونی اور بوگس بھرتیاں کر کے غیر قانونی طور پر ہر ماہ لاکھوں روپے قومی خزانے سیتخواہوں کی مد میں وصول کر چکے ہیں جبکہ دوسری جانب یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ ایڈمنسٹریٹر جاوید کلہوڑ نے اپنے تین رکنی فرنٹ مینوں کے ذریعے بھرتیوں کی مد میں اوسطا پانچ سے سترہ لاکھ روپے وصول کیے ہیں واضح رہے کہ دیہی اور شہری کوٹہ کی آڑ میں ایڈمنسٹریٹر کورنگی جاوید کلہوڑ نیپنو عاقل،روہڑی اور گھوٹکی کے ڈومیسائل ہولڈرز کو مبینہ رشوت کے عوض بلدیہ کورنگی میں بھرتی کیا ہے جبکہ ڈسٹرکٹ کورنگی کے ڈومیسائل ہولڈرز کو نظرانداز کیا گیا ہے جس نہ صرف برسراقتدار سیاسی جماعت کے خلاف ڈسٹرکٹ کورنگی کے نوجوانوں میں نفرت پائی جاتی ہے اور میرٹ کے قتل عام کا سہرا بھی ایڈمنسٹریٹر کورنگی کو جاتا ہے ذرائع نے بتایا کہ ایڈمنسٹریٹر کورنگی جاوید کلہوڑ اور اسکے تین رکنی فرنٹ مینوں کے خلاف اینٹی کرپشن سندھ، محکمہ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے بھی مراسلے جاری کئے ہیں جوکہ ریکارڈ پر موجود ہیں ذرائع کے مطابق انچارج پے رول شجاعت حسین،ڈائریکٹر آئی ٹی سید شاہد اور راحیل میمن کا سروس رکارڈ بھی بوگس ہے اور جعلی پرموشن رکھتے ہیں جسکی وجہ سیحالیہ دنوں میں انچارج پے رول شجاعت حسین کو سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ نے شدید مالی بے زابطگی اور جعلی بھرتیوں میں ملوث ہونے کی بنیاد پر اپنی سیٹ سے ہٹادیا تھا اور ایڈمنسٹریٹر کورنگی جاوید کلہوڑ سے جواب طلب کیا تھا ایک طرف جعلی بھرتی اور جعلی اکانٹ کھلوانے اور بددیانتی میں ملوث ہونے کی بنیاد پر محکمہ بلدیات نے شجاعت حسین کو انچارج پیرول سے ہٹایا تو دوسری جانب ایڈمنسٹریٹ کورنگی جاوید کلہوڑ نے شجاعت حسین کو انچارج پے رول و آئی ٹی سے ہٹا کر ڈائیریکٹر آئی ٹی لگا دیا اور ڈیڑھ سو سے زائد مزید جعلی بھرتیوں کا نیا ٹاسک بھی سونپ دیا جس پر کام کرتے ہوئے شجاعت حسین نے نجی بینک کی مختلف برانچوں میں جعلی اکانٹس کھلوانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے واضح رہے کہ سال 2023 میں پچاس سے زائد اکانٹس کھولے جا چکے ہیں اور ان میں بیس سے سے زائد جعلی ملازمین کی تنخواہیں بھی جاری کی جارہی ہیں سنگین بدعنوانی و بددیانتی سامنے آنے کے باوجود بھی بلدیہ کورنگی کا پیرول فریز نہ کیاجانا اور ایڈمنسٹریٹر کورنگی جاوید کلہوڑ،شجاعت حسین، راحیل میمن اور سید شاہد کے خلاف قانونی ومحکمہ جاتی کارروائی نہ ہونا سمجھ سے بالا تر ہے