گیس لیک میں ہلاکتوں کے ذمہ دار ،ڈپٹی ڈائریکٹرسیپا منیر عباسی کو گریڈ 19 میں ترقی دینے کی تیاری
شیئر کریں
کیماڑی گیس لیک میں 20 افراد کی ہلاکت کے ذمہ دار سیپا کے ڈپٹی ڈائریکٹرمنیر عباسی کو گریڈ 19 میں ترقی دینے کی تیاریاںشروع کردی گئیں ،ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل کی اپنے چہیتے افسرپر نوازشیں،منیر عباسی نے کراچی ریجن پر نظریں جمالیں۔جراٗت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق محکمہ ماحولیات سندھ کے ماتحت سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) میں ڈپٹی ڈائریکٹرمنیر عباسی کو تیزی سے اگلے گریڈ میں ترقی دینے کی کوششیں کی جارہی ہیں،مذکورہ افسر کو اگلے گریڈ کے لیے لازمی مطلوب ٹریننگ میں نامزدگی بھیجنے کی آخری تاریخ گزرنے کے ایک ماہ بعد مڈ منیجمنٹ ٹریننگ کورس میں نامزد کردیا گیا تاکہ وہ جلد از جلد گریڈ 19 کے افسر بن کر کراچی ریجن کے انچارج بن سکیں جس میں 7 بڑے صنعتی ایریاز کے علاوہ 50سے زائد چھوٹے بڑے تجارتی مراکز شامل ہیں۔ڈی جی سیپا نعیم احمد مغل کے بہت قریب سمجھے جانے والے منیر عباسی کا 5 سال قبل حیدرآباد سے تبادلہ کرکے بلایا گیا تھا جہاں وہ ڈی جی سیپا کی ہر قسم کی ضروریات کا خیال کرتے تھے کراچی میں تعینات ہوتے ہی منیر عباسی نے کرپشن میں اپنے تمام ہم عصروں کو پیچھے چھوڑ دیا ، کرپشن کی شکایات کے باعث منیر عباسی کا کراچی سے لاڑکانہ تبادلہ کیا گیا لیکن وہ دوبارہ کراچی واپس آنے میں کامیاب ہوگئے، مذکورہ افسر نے اتنی لوٹ مار مچائی کہ آلودگی کی وجہ سے لوگ مرنے لگے ایسا ہی ایک واقعہ مواچ گوٹھ کیماڑی میں گیس لیک کارونما ہواجس کی لیبارٹری رپورٹ میں مرنے والوں کی موت کا ذمہ دار وہاں موجود چھوٹے کارخانوں سے ہونے والی فضائی آلودگی کو ٹھرایا گیا تھا جہاںسے منیر عباسی کا عملہ مبینہ طور پر بھتہ لیتا تھا۔ذرائع کے مطابق کیماڑی گیس لیک کے واقع میں ہونے والی 20 سے زائد اموات پر منیر عباسی نے بڑے تحمل سے کام لیتے ہوئے تفتیش کا رخ دیگر محکموں کی طرف موڑدیا جس پر شاباشی دینے کے لیے انہیں جلد از جلد گریڈ 19 میں ترقی دینے کی کوشش کی جارہی ہے جس کے لیے ڈائریکٹر جنرل سندھ انوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی (سیپا) نعیم احمد مغل ان کی فائل لیے خود دفاتر کے چکر کاٹ رہے ہیں۔