ثانوی تعلیمی بورڈ، افسر نے بھاری رقم وصول کر کے 100سینٹر بناڈالے
شیئر کریں
ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے سالانہ امتحانات کیلئے امتحانی مراکز بنانے کے عوض بورڈ کے متعلقہ افسر نے فی سینٹر 35ہزار سے ایک لاکھ روپے تک وصول کرکے سوکے لگ بھگ سینٹر بناڈالے تفصیلات کے مطابق میٹرک بورڈ کے سالانہ امتحانات میں نقل مافیا نے اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے اس سال بھی بھاری رقوم کے عوض امتحانی مراکز کی خرید و فروخت کو جاری رکھا ہے امتحانی مراکز بنانے والے عملے کے ساتھ سازباز کرتے ہوئے کراچی بھر کے مراکز میں اپنی کاروائیاں مکمل کرلی ہیں جن میں لانڈھی کورنگی بن قاسم مانسرہ کالونی بھٹائی کالونی اورنگی ٹاون نیوکراچی ملیر بن قاسم کے علاقے قابل ذکر ھیں جبکہ بلدیہ ٹاون سر فہرست ہے ان مافیا میں کراچی کے نجی اسکولوں کی بعض ایسوسی ایشنوں کے نمائندے بھی شامل ھیں جو پورے امتحانی مراکز میں نقل کرانے اسکولوں سے مخصوص رقوم مختص کرکے سینٹر خریدنے کی رقم سے دس گنا زیادہ کما لیتے ہیں جبکہ بعض مراکز میں فی پرچہ ایک ہزار یومیہ کے حساب سے وصول کیا جاتا ہے ناظم امتحانات حبیب اللہ سھاگ نے سخت اقدامات کرتے ہوئے امتحانی مراکز کے قیام کی تمام تر ذمہ داری ڈپٹی ناظم امتحانات خالد احسان کے سپردکر دی تھی تا ہم ان کے ماتحت افسر نے اپنے ناظم امتحان حبیب اللہ سھاگ اور ڈپٹی ناظم امتحان خالد احسان کے احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا ۔