سیہون ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے بن احسان رہائشی منصوبے کو غیرقانونی قراردے دیا
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)سیہون ڈوولپمینٹ اتھارٹی نے بن احسان کی ایم نائن موٹروے پر رہائشی منصوبوں کو غیرقانونی قرارداد دے دیا، 10 ایکڑ 27 گھنٹے کی این او سی پر غیرقانونی طور پر 300 ایکڑ کا منصوبہ چلایا جا رہا ہے، عوام سرمایہ کاری سے گریز کریں، ڈپٹی ڈائریکٹر، فہد احسان کا بن احسان گرین سٹی، بن احسان گرین سٹی فیز ون اور ن گرین احسان ویلی کے نام پر کروڑوں روپے ہتھیا لئے، لوگوں کی جمع پونجی لوٹ لی گئی، تفصیلات کے مطابق سیہون ڈوولپمینٹ اتھارٹی نے ایم نائن موٹروے پر پر ن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کے تمام رہائشی منصوبوں کو غیرقانونی قرارداد دے دیا ہے، بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کی جانب سے ایم نائن موٹروے پر احسان گرین سٹی، بن احسان گرین سٹی فیز ون اور بن احسان گرین ویلی نامی رہائشی منصوبوں کی تشہیر کی گئی تھی، روزنامہ جرات کی جانب سے رابطہ کرنے پر سیوہن ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹر جبار نے بتایا کہ بن احسان گرین سٹی کی 10 ایکڑ 27 گہنٹے زمین کی این او سی لی گئی جبکہ تین سئو ایکڑ پر غیرقانونی بکنگ کی جا رہی ہے، مذکورہ منصوبوں کی ذریعے لوگوں سے فراڈ کیا جا رہا ہے، لوگ سرمایہ کاری کرنے سے گریز کریں، ملنے والے دستاویزات کے مطابق بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کے ایم نائن پر چند ایکڑ زمین خرید کرکے منصوبہ سینکڑوں ایکڑ پر محیط بتا کر لوگوں کو چونا لگانے میں مصروف ہے جبکہ انہیں 6 6 لاکھ میں سستے پلاٹس کا جھانسہ دیکر جعلی فائلیں بنا کر دی جا رہی ہیں، مذکورہ زمین کا لینڈ ریکارڈ ہی موجود نہیں، بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کے مالک فھد احسان نے جعلسازی کرکے لوگوں سے اربوں روپے ہتھیا لئے ہیں اور لوگوں کی جمع پونجی لٹ گئی ہے۔