پٹہ سسٹم مافیا کے جھگڑے میں محکمہ اینٹی کرپشن کا کردار مشکوک
شیئر کریں
(وقائع نگار خصوصی) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں پٹہ سسٹم مافیا کے جھگڑے میں محکمہ اینٹی کرپشن کا کردار مشکوک ہوگیا پٹہ سسٹم مافیا کے افسران پٹہ سسٹم مافیا کے مخالف افسران کے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائریاں کھلوانے کیلئے سرگرم ہوگئے ہیں، شہزاد آرائیں کی اینٹی کرپشن کی طلبی پر اینٹی کرپشن میں حاضر نہ ہونے کے باوجود ان کی انکوائری ختم کرنے کے معاملے نے محکمہ اینٹی کرپشن پر شکوک و شبہات پیدا کردیئے ہیں محکمہ اینٹی کرپشن کی مشکوک سرگرمیوں پر تحقیقاتی اداروں نے بھی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق انتہائی باخبر ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں پٹہ سسٹم مافیا اور پٹہ سسٹم مافیا مخالف افسران کی لڑائی میں محکمہ اینٹی کرپشن پٹہ سسٹم مافیا کا آلہ کار بن گیا ہے جس سے محکمہ اینٹی کرپشن کی شفافیت پر سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں اہم ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی پٹہ سسٹم مافیا کی جانب سے پٹہ سسٹم مافیا مخالف ایس بی سی اے افسران کے خلاف اینٹی کرپشن کی انکوائریاں کھلوانے کیلئے محکمہ اینٹی کرپشن پر دبائو ڈالا جارہا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ پٹہ سسٹم مافیا کے سرغنہ شہزاد آرائیں اپنے گروپ کا حوصلہ بڑھانے کیلئے پٹہ سسٹم مخالف افسران کے خلاف اینٹی کرپشن میں اپنی مرضی کی انکوائریاں کھلوانا چاہتے ہیں اس حوالے سے اینٹی کرپشن کے بعض افسران کو بھاری رشوت کا لالچ بھی دیا گیا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ محکمہ اینٹی کرپشن کو ایس بی سی اے کا پٹہ سسٹم مافیا اپنے مذموم مقاصد کیلئے استعمال کررہا ہے جس سے اینٹی کرپشن کی ساکھ بری طرح متاثر ہورہی ہے زریعے کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن نے جس طرح پٹہ سسٹم کے سرغنہ شہزاد آرائیں کو انکوائری کیلئے طلب کیا اور اس کی انکوائری میں عدم حاضری کے باوجود اس کی انکوائری ختم کرنے کا لیٹر جاری کیا گیا اس سے اینٹی کرپشن کی ساکھ کو سخت نقصان پہنچا ہے ذریعے کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن کا محکمہ کرپشن کے خاتمے کیلئے بنایا گیا لیکن سندھ میں محکمہ اینٹی کرپشن کرپشن کرنے والے سرکاری افسران کو ہی تحفظ فراہم کررہا ہے جس سے محکمہ اینٹی کرپشن کی شفافیت پر سوال اٹھنا شروع ہوگئے ہیں ذریعے کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی اداروں نے بھی محکمہ اینٹی کرپشن میں ہونے والی مشکوک سرگرمیوں پر تحقیقات شروع کردی ہیں۔