پی ٹی سی ایل اور اتصالات میں 80 کروڑ ڈالر کے تنازع پر مزید دوریاں
شیئر کریں
(نمائندہ خصوصی) پی ٹی سی ایل اور اتصالات میں 80کروڑڈالرکا تنازعہ حل ہونے میں مزید دوریاں پیدا ہو گئیں معاہدے کے تحت33جائیدادوں میں کمی کے باعث دونوں فریقین کے تعلقات بگڑنے کے بعد لینڈ مافیا نے پی ٹی سی ایل کی کراچی میں موجود اراضی پر پنجے گاڑنا شروع کر دیے سابق ایس ایس پی ملیرراؤانوارکے دور میں ملیرہالٹ پر واقع ٹی اینڈ ٹی کالونی پر اربوں روپے مالیت کی کئی ایکڑاراضی سے قبضے واگزار نہ کرائے جا سکے ذرائع کے مطابق ملیر ہالٹ میں 1950میں قائم ہونے والی ٹی اینڈ ٹی کالونی پی ٹی سی ایل کی ملکیت بتائی جاتی ہے جہاں عرصہ دراز سے قبضہ مافیا سیاسی دست شفقت کے باعث کالونی کے متعدد حصوں پر قابض ہے اس ضمن میں پی ٹی سی ایل کی جانب سے متعدد مرتبہ مقامی انتظامیہ اور پولیس سے قبضہ کی گئی زمینوں سے متعلق رابطوں کو یقینی بنایا گیا ہے جس کے بعد بھی انہیں کسی قسم کے خاطر خواہ نتائج تاحال موصول نہیں ہو سکے ہیں تمام تر محرکات کی بنیادی وجہ پی ٹی سی ایل کے اعلیٰ افسران کی مذکورہ مافیا سے ملی بھگت بتائی جاتی ہے ذرائع نے دعویٰ کیا کہ مذکورہ کالونی میں لینڈمافیا کی جانب سے قبضوں کے زیادہ تر واقعات 2013میں پیش آ ئے ہیں جس کا مرکزی کردارمرتضیٰ کھوسو نامی شخص بتایاجاتا ہے پی ٹی سی ایل انتظامیہ کی جانب سے تمام تر زمینوں سے قبضے واگزارکرانے سے متعلق 2017 میں سندھ ہائیکورٹ سے بھی رجوع کیا گیا تھا اورحکم امتناع حاصل کیا گیا تھا جس کے بعدبھی لینڈ مافیا کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگی ہے اور وہ آج بھی مذکورہ کالونی میں جائیدادوں کی خریدو فروخت میں مصروف ہے واضح رہے پی ٹی سی ایل 3ہزار 248جائیدادیں 26فیصد شیئرحاصل کرنے والی دبئی کی کمپنی اتصا لات کے نام کرچکا ہے جس پر مذکورہ کمپنی پاکستان کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزی اور چنداہم نکات پرعملدر آمدنہ کیے جانے پرپاکستان سے شدید نالاں ہے۔