پی ٹی سی ایل ،اتصالات میں 80 کروڑ ڈالر کا تنازع حل نہ ہو سکا
شیئر کریں
(نمائندہ خصوصی) پی ٹی سی ایل اور متحدہ عرب امارات کی کمپنی اتصالات میں 80 کروڑ امریکی ڈالر کا تنازعہ تا حال حل نہ ہو سکا موجودہ حکومت نے بھی تمام تر معاملے پر خاموشی اختیار کر لی ذرائع کے مطابق 2006 میں پی ٹی سی ایل کی نجکاری کے معاہدے میں محکمے کی ملکیت میں 3ہزار 384جائیدادوں کا ذکرکیا تھا جوبعد میں قانونی طور 2ہزار 248نکلیں تھیں جس کے بعد 33جائیدادوں میں نمایاں کمی سامنے آنے پراتصالات کی جانب سے پاکستان کو معاہدے کے تحت بقایا جات کی ادائیگی روک دی گئی ہے جس پرحکام بالا کے کانوں میں اب تک جوں تک نہیں رینگی ہے اس ضمن میں پاکستانی حکام کی جانب سے قابل اعتماد ویلویٹرز اورچاٹرڈ اکاؤنٹس کے ذریعے مذکورہ جائیداروں کی قیمتوں کا تعین کر کے گذشتہ دنوں اتصالات کو 6کروڑڈالرکی بھی پیشکش کی گئی ہے جس کے بعد بھی انہیں کسی قسم کے نتائج تاحال موصول نہیں ہوسکے ہیں ذرائع نے دعویٰ کیا کہ اتصالات کمپنی کی جانب سے پی ٹی سی ایل کو کبھی خریدنے کی دلچسپی کا اظہار نہیں کیا گیا تھا تاہم تمام تر محرکات کے پیچھے گذشتہ حکومتوں کے مفادات بتائے جاتے ہیں جن کی جانب سے کوڑیوں کے داموں میں پی ٹی سی ایل کوفروخت کیا گیا ہے اور ایک ڈیل کے تحت مذکورہ کمپنی کودبئی حکام کے حوالے کیا گیا تھا متحدہ عرب امارات کی کمپنی اتصالات نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے26فیصدحصص معاہدے کے تحت 2005میں 2ارب60کروڑڈالرمیں خریدے تھے جس کے تحت کمپنی کی جانب سے ایک ارب 80کروڑڈالرکی ادائیگی کردی ہے جبکہ مذکورہ کمپنی کو پاکستان کومزید80 کروڑ ڈاالر کی ادائیگی کرنی ہے واضح رہے پی ٹی سی ایل کااتصالات کے ساتھ تکنیکی خدمات کامعاہد(ٹی ایس اے)2011میں ختم ہوچکاہے جبکہ اتصالات اپنی تمام تر سرمایہ کاری پر گذشتہ چند سالوں میں 70ارب روپے سے زائد کامنافع کما چکی ہے۔