محکمہ لائیو اسٹاک سندھ ، لمپی اسکن ویکسین کی مد میں کروڑوں کے گھپلوں کا انکشاف
شیئر کریں
(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی) محکمہ لائیو اسٹاک سندھ میں لمپی سکن ویکسین کی مد میں کروڑوں روپے کے گھپلون کا انکشاف، کوٹیشن کے بنیاد پر کروڑوں روپے کی ویکسین خریدنے کا ٹھیکہ حذیفہ انٹرنیشنل نامی کمپنی کو دیا گیا، کمپنی کی ایڈریس بھی مشکوک، پہلے مرحلے 49 کروڑ 94 لاکھ مالیت کے 19 لاکھ 76 ہزار ڈوز خریدنے کا معاہدہ کیا گیا، حذیفہ انٹرنیشنل ڈائریکٹر جنرل نذیر کلہوڑو کے مبینہ فرنٹ مین جام کاشف سھتو نامی شخص کی ہے جس نے کسے اور کے نام رجسٹرڈ کرائی ہے، ذرائع تفصیلات کے مطابق کچھ ماہ قبل سندھ میں مویشیوں میں لمپی سکن نامی وائرس پھیلا تھا اور اس وائرس کے پھیلاؤ روکنے کیلئے کروڑوں روپے کی ویکسین خریدی گئی تھی، ذرائع کے مطابق ویکسین خریداری کی مد میں کروڑوں روپے کی خرد برد کی گئی، روزنامہ جرات کو ملنے والے دستاویزات کے مطابق لمپی اسکن وائرس ویکسین کی خریداری کیلئے حذیفہ انٹرنیشنل اور سائنٹفک ٹریڈرز نامی کمپنیوں نے کوٹیشن جمع کرائی، ویکسین خریدی کے پہلے مرحلے میں 49 کروڑ 94 لاکھ کے 19 لاکھ 76 ہزار ڈوز خریدنے کیلئے حذیفہ انٹرنیشنل نامی سے معاہدہ کیا گیا، ذرائع کے مطابق ترکی کی ایک کمپنی کے جعلی لیبل ویکسین کو لگا کر سندھ میں تقسیم کیا گیا، ذرائع کے مطابق حذیفہ ٹریڈرز نامی کمپنی کا کرتا دہرتا زرعی یونیورسٹی ٹنڈو جام کا ایسوسی ایٹ پروفیسر جام کاشف سھتو ہے جس نے کمپنی کسے اور کے نام سے رجسٹرڈ کروائی ہے اور کمپنی کا سرگودھا کا پتہ بھی مشکوک ہے، ذرائع کے مطابق جام کاشف سھتو موجودہ ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر نذیر کلہوڑو کا فرنٹ مین ہے اور ادویات سمیت دیگر خریداری کے تمام معاملات وہ دیکھتا ہے، واضع رہے کہ محکمہ لائیو اسٹاک سندھ کے عھدے پر گزشتہ ایک سال سے نذیر کلہوڑو نامی افسر غیرقانونی طور پر تعینات ہے، نذیر کلہوڑو کمیشن پاس کرنے کے بغیر ہی ایک ہم عھدے پر موجود ہے، نذیر کلہوڑو سندھ پولٹری ویکسین سینٹر جس کا موجودہ نام سندھ اینمیل ہیلتھ اینڈ سائنس نامی خودمختار ادارے میں بھرتی ہوا اور وہ سندھ حکومت کا ملازم ہی نہیں ہے، سندھ حکومت نے چہیتے افسر کو مذکورہ ادارے کے ڈائریکٹر کے ساتھ ڈائریکٹر جنرل لائیو اسٹاک سندھ کی چارج بھی دے رکھی ہے، ذرائع کے مطابق نذیر کلہوڑو سسٹم کا اہم حصہ ہے.