میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
ادارہ ترقیات کراچی ، محکمہ پلاننگ آگہی کے بجائے مشکلات کا باعث بن گیا

ادارہ ترقیات کراچی ، محکمہ پلاننگ آگہی کے بجائے مشکلات کا باعث بن گیا

ویب ڈیسک
جمعرات, ۲ مارچ ۲۰۲۳

شیئر کریں

( رپورٹ: جوہر مجید شاہ ) ادارہ ترقیات کراچی کا محکمہ پلاننگ اینڈ اربن ڈیزائن( پی اینڈ یو ڈی) شہریوں کو سہولیات و آگہی دینے کے بجائے مشکلات کا باعث بن گیا۔ سپریم کورٹ کے احکامات کی کھلی خلاف ورزی اور حکم عدولی کا سفر بھی دھڑلے سے جاری ، نان ٹیکنیکل و نان پروفیشنل ڈائریکٹر رفیق کھوڑو ،نان ٹیکنیکل و پروفیشنل اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران کھوڑو باپ / بیٹے کی اجارہ داری کا سکہ نافذ اقرباء پروری اور من مانیوں کے سبب شہریوں کے مسائل میں کئی گنا اضافہ۔ ادھر انتہائی باوثوقذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق موصوف سندھ کی حکمران جماعت کے مرکزی کردار و کھلاڑیوں کے نام پر ادارے میں اپنی دھاک بٹھاتے ہوئے سندھ حکومت کے نام چین کھلاڑیوں کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، مزکورہ دونوں افسران سے متعلق اندرونی محکمہ جاتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں بازی و بادشاگر اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے منظور شدہ لے آؤٹ (نقشوں) کے حصول میں شہریوں کو بے جا پریشان کرتے ہیں جس کے سبب سائلین کو مشکلات کا سامنا ہے۔ واضح رہے دونوں کھلاڑیوں کی تعیناتی بھی قوائد و ضوابط کو بالائے طاق رکھتے ہوئے عمل میں لائی گئی جس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ بڑی و بااثر شخصیت کا ہاتھ و ساتھ موصوف کی پشت پر ہے، بڑی سیاسی پرچی کے سبب دونوں خود کو قانون و آئین سے ماورا تصور کرتے ہیں، جبکہ دونوں کی تعیناتی صریحاً سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات کی خلاف ورزی اور حکم عدولی کے زمرے میں آتا ہے، ڈائریکٹر رفیق کھوڑو اور نان ٹیکنیکل اسسٹنٹ ڈائریکٹر عمران کھوڑو شہریوں کو سرجانی اسکیم 41 سے متعلق منظور شدہ لے آوٹ پلان ، پلاننگ لے آوٹ کے بارے میں صحیح معلومات دینے میں رکاوٹ بن گئے ہیں جو کہ انکے فرائض منصبی اور قانونی ذمہ داری ہے سرجانی اسکیم 41 میں لینڈ مافیا شہریوں کوالاٹ شدہ رفاہی پلاٹوں پر قبضہ کرکے غیر قانونی گوٹھ و دیگر پلاٹنگ کررہے ہیں اور سادہ لوح شہریوں کی زندگی بھر کی جمع پونجی داؤ پر لگا رہے ہیں، جبکہ اس غیرقانونی دھندے بازی سے ادارہ ترقیات کراچی کو بھی ریونیو کی مد میں لینڈ گریبرز و قبضہ مافیا کروڑوں کا چونا و جھٹکا دے رہے ہیں، مگر اسکے باوجود دونوں اپنے فرائض منصبی سے غفلت اور مجرمانہ چشم پوشی کرتے ہوئے خواب خرگوش میں ہیں۔ ملنے والی اطلاعات کے مطابق موصوف کا مختلف قبضہ و لینڈ مافیا کے سرکردہ گروہوں سے رابطہ ہے اور موصوف پس پشت انکو سپورٹ کرنے کیساتھ انکے سہولتکار بنے ہوئے ہیں۔ ادھرمحکمہ جاتی ذرائع نے بتایا کہ سرجانی اسکیم کی پلاننگ اورمنظور شدہ لے آؤٹ اور اسکیم سے متعلق تصدیق شدہ معلومات فراہم کرنے کیلئے مزکورہ افسران سے رابطہ کیا گیا تاکہ سادہ لوح معصوم شہریوں اور سرکاری اراضی کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور الاٹیز کے تحفظات اور بے چینی کا تدارک کیا جائے، مگر روایتی بے حسی اور مجرمانہ چشم پوشی کے سبب معاملات کا مداوا نہیں ہوسکا۔ یاد رہے کہ سرجانی اسکیم 41 کے دس سیکٹرز میں بلاخوف و خطر قبضہ و لینڈ مافیا و گریبرز چھائے ہوئے ہیں اور غیرقانونی پلاٹنگ زور و شور سے جاری ہے اور تمام کارروائیاں غیرقانونی طور پر کی جارہی ہے، اربوں / کھربوں کی سرکاری اراضی لینڈ گریبرز کے رحم و کرم پر ہے، پلاٹنگ کیساتھ چاردیواریاں اور دیگر تعمیراتی امور تیزی سے جاری ہیں ایک طرف ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی لینڈ گریبرز کے خلاف متحرک ہیں تو دوسری طرف قانون شکن قانون کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں، ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی کو سرکاری لبادے میں موجود کالی بھیڑوں کو بھی قانون کے شکنجے میں لانا ہوگا اور ایسے عناصر پر کڑی نگاہ رکھنا ہوگی، ڈسٹرکٹ ویسٹ کے تھانہ سرجانی پولیس اور اینٹی انکروچمنٹ فورس سندھ کے بعض افسران اور اہلکار لینڈ مافیا کے سہولت کاری کرکے ہفتہ / ماہانہ / سالانہ لاکھوں/ کروڑوں کی وصولیوں کا بازار سجائے ہوئے ہیں۔ دوسری طرف حکومت سندھ کا مالا مال و کرپٹ افسران و انتظامیہ پر مشتمل محکمہ ریونیو اپنا قبلہ درست کرنے پر راضی نہیں اور سرکاری اراضی / سرکاری سرپرستی میں ٹھکانے لگائی جارہی ہے۔ کے ڈی اے،محکمہ بورڈ آف ریونیو، ڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ ویسٹ,اسسٹنٹ کمشنر۔مختیار کار پٹہ سسٹم کے کارندے اپنے فرائض منصبی کو گروی رکھتے ہوئے بس مال بناؤ مشن کا ٹھیکہ سنبھالے بیٹھے ہیں۔ سرکاری مال و زمینیں پٹہ سسٹم مافیا کے مضبوط شکنجے میں جکڑ لی گئی ہیں۔ مختلف سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں اور شخصیات نے سپریم کورٹ وزیر اعلیٰ سندھ گورنر سندھ وزیر بلدیات سندھ چیف سیکرٹری سیکرٹری ہاؤسنگ و ٹاؤن پلاننگ سندھ سمیت تمام وفاقی و صوبائی تحقیقاتی اداروں سے اپنے فرائض منصبی اور اٹھائے گئے حلف کے عین مطابق سخت ترین قانونی و محکمہ جاتی کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں