ذیشان ذکی کی غیر اخلاقی وغیر قانونی سرگرمیاں، سلیم ذکی کے ذہنی مفلوج ہونے کی وجوہات سامنے آگئیں
شیئر کریں
صائمہ بلڈرز کے مالک ذیشان ذکی کی غیر اخلاقی اور غیرقانونی سرگرمیوں، اہل خانہ سے حسد کے باعث صائمہ گروپ کے بانی سلیم ذکی کے ہائپرٹینشن اورامراض قلب ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ جرأت کی خصوصی رپورٹ کے مطابق صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے بانی سلیم ذکی کی بیٹی صائمہ جاوید نے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ سلیم ذکی نے اپنی محنت سے صائمہ گروپ کو قائم کیا ، سلیم ذکی تمام تر آسائش اور ہر چیز میسر ہونے کے باوجودذیشان ذکی کی غیر قانونی اور غیر اخلاقی سرگرمیوں، غیر سنجیدہ طبیعت، اہل خانہ سے حسدکرنے کے باعث ذہنی اذیت میں رہے ، ذیشان ذکی نے مسلسل اپنے والد سلیم ذکی کو ذہنی تشدد میں مبتلا رکھا جس کی وجہ سے صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز کے بانی سلیم ذکی ہائپر ٹینشن ، امراض قلب اور دیگر امراض میں مبتلا ہوگئے، اکثر و بیشتر اوقات سلیم ذکی ذہنی انتشار میں مبتلا رہتے تھے جس کے باعث وہ ذہنی طور پر مفلوج رہنے لگے، بعد میں سال 2008-09 میں سلیم ذکی لیور اور جسم کے دیگر اعضاء کے امراض میں مبتلا ہوگئے ،سلیم ذکی کے امراض اور علاج کا تمام ریکارڈ صائمہ گروپ کے ہیڈ آفس، گھر اور ذیشان ذکی کی تحویل میں موجود ہے، صائمہ گروپ کے بانی سلیم 6 نومبر 2018کو فوت ہوگئے، ذیشان ذکی کی صائمہ بلڈرز اینڈ ڈیولپرز سمیت سلیم ذکی کے دیگر کاروبار میں کوئی دلچسپی نہیں تھی لیکن ذیشان ذکی نے سلیم ذکی کی وفات کے دن تمام کاروبار پر قبضہ کرلیا۔صائمہ جاوید نے موقف اختیار کیا کہ سلیم ذکی کی وفات کے بعد وہ صدمے میں تھی،جب دوسری اہلیہ نسیمہ خاتون نے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تو ذیشان ذکی کے بہت بڑے فراڈ اور حماقت کاعلم ہوا۔