میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اثاثہ جات کیس'خواجہ آصف کا 14 روزہ رجسمانی ریمانڈ منظور

اثاثہ جات کیس'خواجہ آصف کا 14 روزہ رجسمانی ریمانڈ منظور

ویب ڈیسک
جمعرات, ۳۱ دسمبر ۲۰۲۰

شیئر کریں

لاہور کی احتساب عدالت نے پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر خواجہ محمد آصف کو آمدن سے زائد اثاثوں اور منی لانڈرنگ کے کیس میں 14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب لاہور کے حوالہ کر دیا، عدالت نے نیب کو دوبارہ خواجہ آصف کو 14جنوری کو تحقیقات میں ہونے والی پیش رفت رپورٹ کے ہمراہ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔لاہور کی احتساب عدالت کے ایڈمن جج سید جواد الحسن نے زائد اثاثے کیس کی سماعت کی ۔ دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ہمیں خواجہ آصف کا 14روزہ جسمانی ریمانڈ چاہیئے ہم نے ان سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کی تفتیش اور تحقیق کرنی ہے ۔ دوران سماعت خواجہ آصف نے عدالت کے جج سے استدعا کی کہ میں بھی کچھ بولنا چاہتا ہوں، 2018میں یہ تفتیش شروع ہوئی تھی اور نیب حکام مجھ سے پہلے بھی تفتیش کر چکے ہیں ، میں متعدد بار رکن قومی اسمبلی رہ چکا ہوں اور مجھ پر جو کیس بنایا گیا ہے یہ جھوٹا ہے ۔خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف صرف21کروڑ روپے کا کیس بنایا گیا ۔ اس پر احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ خواجہ صاحب ہو سکتا ہے کہ تفتیش ہو اور 21کروڑ نکل آئیں، اس پر عدالت میں زوردارقہقہ بھی لگا۔ خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف نیب حکا م کے پاس کوئی ٹھوس شواہد نہیں ملے لیکن مجھے انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا جارہا ہے ۔ دوران سماعت نیب کے تفتیشی افسر نے خواجہ آصف کی گرفتاری کی وجوہات عدالت میں جمع کروائیں اور کہا کہ خواجہ آصف کے خلاف23جون2020کو انکوائری کاآغاز کیا گیا لیکن خواجہ آصف نے تعاون نہیں کیا جس پر انہیں گرفتار کیا گیا۔ عدالت نے خواجہ آصف کو14روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالہ کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت14جنوری تک ملتوی کردی،عدالت نے خواجہ آصف کو فیملی اور وکلا سے ملاقات اور گھر کا کھانا فراہم کرنے کا حکم بھی دیا۔اس موقع پر احتساب عدالت کے اور باہر (ن)لیگی رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد مووجود تھی ، احتساب عدالت میں سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ احتساب عدالت جانے والے راستوں کو کنٹینرز لگاکر بند کردیا گیا۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں