حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کیساتھ ہاتھ ملا لیا
شیئر کریں
حکومت کی اتحادی ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی کیساتھ ہاتھ ملا لیا ۔پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں قربتیں بڑہ گئیں، متحدہ کی حکومت سندھ میں شمولیت کی صورت میں تیمور تالپور، عبدالباری پتافی اور شہلا رضا کو وزارتوں جبکہ اہم وزراء کو محکموں کی قربانی دینی ہوگی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم میں امکانی اتحاد کا پہلا مرحلہ سینیٹ کا الیکشن ہے ، سینیٹ الیکشن میں مشترکہ طور حصہ لینے اور کامیابی کے بعد ایم کیو ایم کو حکومت سندھ میں شامل ہونے کی دعوت دی جائے گی، متحدہ کی حکومت میں شمولیت کیلئے پی پی قیادت نے تیاری شروع کردی ہے، آئین کے تحت سندھ کابینہ میں صرف 18وزیر ہوسکتے ہیں، صوبائی وزیر مرتضیٰ بلوچ کی وفات کے بعد سندھ میں 16 وزیر موجود ہیں، جبکہ ایم کیو ایم کو حکومت سندھ میں شامل کرنے کیلئے 3وزارتیں اور 3 خاص معاون کے عہدے دیے جائیں گے، متحدہ کو وزارتیں دینے کیلئے صوبائی وزراء تیمور تالپور اور شہلا رضا کی وزارتوں کی قربانی دی جائے گی، جبکہ ایم کیو ایم حکومت میں شامل ہونے کی صورت میں اپنی پسند کے محکمے لے گی اس لیے پی پی کے اہم وزراء کے محکمے واپس لیے جانے کا بھی امکان ہے۔ذرائع کے مطابق شہلا رضا سے وزارت واپس لیے جانے کی صورت میں ان کو ڈپٹی اسپیکر منتخب کروایا جائے گا، جبکہ ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری کو وزیراعلیٰ سندھ کا خاص معاون مقرر کیا جائے گا، لائیو اسٹاک کے وزیر عبدالباری پتافی کی کارکردگی سے بلاول بھٹو اور وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ ناخوش ہیں اس لیے ان سے بھی وزارت یا محکمہ واپس لیے جانے کا امکان ہے۔