میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
اسحق ڈارکاجادونہیں چلا،آئی ایم ایف کاڈومور

اسحق ڈارکاجادونہیں چلا،آئی ایم ایف کاڈومور

ویب ڈیسک
پیر, ۳۱ اکتوبر ۲۰۲۲

شیئر کریں

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف)کی جانب سے پاکستان سے ڈو مور کا مطالبہ کیا جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات آئندہ ماہ سے ہوں گے، مذاکرات میں نویں اقتصادی جائزہ پربات چیت ہوگی۔ذرائع وزارت خزانہ نے بتایا کہ مذاکرات میں پاکستان سے آئی ایم ایف کی جانب سے ڈو مور کا مطالبہ کیے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کی جانب سے پیٹرول پر لیوی 31 دسمبر تک 50 روپے فی لیٹر کرنے کا مطالبہ ہو سکتا ہے جبکہ ڈیزل پر لیوی اپریل 2023 تک 50 روپے فی لیٹر کرنے کا مطالبہ بھی ہو سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں پیٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس عائد کرنے کا مطالبہ ہو سکتا ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات میں پیٹرولیم مصنوعات پر زیرو سیلز ٹیکس کو مرحلہ وار ختم کرنے پر بات ہو گی، ٹیکس آمدن بڑھانے کے لیے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق مذاکرات میں سبسڈیز کو محدود کرنے اور صرف غریب طبقے کے لیے مختص کرنے پر بھی بات ہو گی۔ادھرماہر معاشیات مزمل اسلم نے آئی ایم کے نئے مطالبات کے حوالے سے بتایا کہ پٹرول پر سیلز ٹیکس اور 600 ارب کے نئے ٹیکس مطالبے میں شامل ہیں۔تفصیلات کے مطابق معاہر معاشیات مزمل اسلم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف حکومت پر دباؤ بڑھا رہی ہے، نئے مطالبے میں پٹرول پر سیلز ٹیکس اور 600 ارب کے نئے ٹیکس شامل ہیں ، اس کی وجہ یہ ہے کہ حکومت کااخراجات پر قابو نہیں ، معیشت سست روی کاشکار ہے جس کی وجہ سے ٹیکس آمدنی میں کمی متوقع ہے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں