میگزین

Magazine

ای پیج

e-Paper
افغانستان کے منجمداثاثے بحال ہوجائیں توکسی امدادکی ضرورت نہیں ،طالبان

افغانستان کے منجمداثاثے بحال ہوجائیں توکسی امدادکی ضرورت نہیں ،طالبان

ویب ڈیسک
اتوار, ۳۱ اکتوبر ۲۰۲۱

شیئر کریں

امارت اسلامیہ افغانستان نے اپنے مرکزی بینک کے اربوں ڈالر کے ذخائر کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قحط زدہ ملک کو نقدی کی کمی، غذائی قلت اور نقل مکانی کے بحرانوں کا سامنا ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق طالبان کے سیاسی دفتر کے ترجمان سہیل شاہین نے افغانستان کے 10 ارب ڈالر کے منجمد اثاثے فوری جاری کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر افغانستان کے مرکزی بینک کے منجمد اثاثوں کو بحال کردیا جائے تو کسی اور مالی امداد کی ضرورت نہیں رہے گی، محمد سہیل شاہین نے کہا کہ موسم سرما قریب ہے اس لیے افغانستان کے لیے جی 20 کے ورچیوئیل اجلاس کے موقع پر حالیہ اعلان کردہ تقریباً ایک ارب یورو (1.2 ارب ڈالر ) کی افغانستان کے تمام غریب ، کمزور اور بے گھر افراد میں ہنگامی بنیادوں پر تقسیم کرنے کی ضرورت ہے ۔ سہیل شاہین نے کہا ہے امارت اسلامی افغانستان کی حکومت ملک میں موجود امدادی ایجنسیوں اور دیگر این جی اوز سے مکمل تعاون کرنے کے لیے تیار ہے ۔ انسانی امداد افغانستان میں آنے والی نقل مکانی، قحط اور انسانی بحران کے حوالے سے ہماری مشترکہ اور باہمی ذمہ داری کو ختم نہیں کرے گی۔ ہم بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ افغان عوام کے تقریباً 10 بلین ڈالر کے اثاثوں کو غیر منجمد کرنے اور جنیوا کانفرنس 2020 میں بین الاقوامی برادری کی طرف سے افغانستان کے لیے وعدے کیے گئے ترقیاتی امداد اور منصوبوں کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے افغانستان کی مدد کرے۔


مزید خبریں

سبسکرائب

روزانہ تازہ ترین خبریں حاصل کرنے کے لئے سبسکرائب کریں