شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں6 نومبر تک توسیع
شیئر کریں
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے صدر میاں محمد شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں6 نومبر تک توسیع کر دی۔لاہور کی احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن بخاری کی جانب سے دیے گئے شہباز شریف کے 3 روزہ راہداری ریمانڈ کی مدت مکمل ہونے پر نیب حکام نے بدھ کے روز شہباز شریف کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کیا۔دوران سماعت جج محمد بشیر نے شہباز شریف سے استفسار کیا کہ آپ کو یہاں کون لے کر آیا ، اس پر شہباز شریف نے بتایا کہ مجھے نیب والے لے کر آئے ہیں اس موقع پر تفتیشی آفیسر روسٹرم پر آئے اور عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف 7 نومبر تک جسمانی ریمانڈ پر ہیں اور ان کا 3 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کیا گیا تھا جو مکمل ہونے پر انہیں پیش کیا جا رہا ہے عدالت نے استفسار کیا کہ قومی اسمبلی کا سیشن کب تک چلے گا اس پر عدالت کو بتایا گیا کہ جمعہ تک سیشن چلے گا شہباز شریف نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کا 9 نومبر تک راہداری ریمانڈ دے دیا جائے ورنہ سات تاریخ کو نیب حکام انہیں دوبارہ لاہورلے کر جائیں گے اور پھر سیشن میں شرکت کروانے کے لیے واپس لے کر آئیں گے اور ان کی کمر میں بھی درد ہے تاہم عدالت نے نیب کی استدعا منظور کرتے شہباز شریف کا 6 نومبر تک راہداری ریمانڈ منظور کر لیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ آج قومی اسمبلی کا اجلاس کتنے بجے شروع ہوگا اس پر عدالت کو بتایا گیا کہ اجلاس گیارہ بجے شروع ہو گا اس پر عدالت نے نیب حکام کو حکم دیا کہ فوری طور پر شہباز شریف کو اسمبلی پہنچائیں تاکہ وہ لیٹ نہ ہو جائیں۔