غیرقانونی ہائوسنگ اسکیم بن احسان گرین ویلی کی لوٹ مارجاری
شیئر کریں
متعلقہ اداروں کا
کارروائی سے گریز
مذکورہ اسکیم کی سیہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے این اورسی نہیں لی گئی،ریونیوکاریکارڈبھی مشکوک ہے ،جرات انوسٹی کیشن رپورٹ
سستے پلاٹس کی آڑمیں بروکرزنے سادہ لوح عوام کولوٹناشروع کردیا،کراچی ،حیدرآبادکے عوام کوچونالگانے کاسلسلہ جاری ہے
حیدرآباد(رپورٹ :شاہنواز خاصخیلی)ایم نائن موٹروے پر بن احسان گرین ویلی کے نام سے غیرقانونی ہائوسنگ اسکیم کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی، کراچی اور حیدرآباد کے شہریوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے کا سلسلہ جاری، سستے پلاٹس کی آڑ میں بروکرز نے سادہ لوح عوام کو لوٹنا شروع کردیا، بغیر این او سیز کے جاری اسکیم پر متعلقہ اداروں نے چپ سادھ لی، تفصیلات کے مطابق ایم نائن موٹروے پر ساڑھے تین سئو ایکڑ سے زائد بن احسان گرین ویلی کے نام سے غیرقانونی ہائوسنگ اسکیم کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی ،بغیر این او سیز اور روینیو رکارڈ کے جاری مذکورہ اسکیم کی تشہیر جاری ہے اور سستے پلاٹس کی آڑ میں بروکرز نے سادہ لوح عوام کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، مذکورہ اسکیم کی سیوہن ڈوولپمینٹ اتھارٹی سے این او سی ہی نہیں لی گئی جبکہ روینیو رکارڈ بھی مشکوک ہے، ذرائع کے مطابق نیب کیسز میں نامزد ٹھٹھہ ضلع کے مقامی سیاسی رہنماں کی فرنٹ مین رسول بخش جاکھرو نے نے ن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز کے ساتھ مل کر جعلی روینیو رکارڈ بنوا کر جعلی ہائوسنگ اسکیم کا آغاز کیا ہے، رسول بخش جاکھرو ہزاروں ایکڑ زمین کے جعلی کھاتے بنانے پر نیب کیسز میں بھی مطلوب ہے، ذرائع کے مطابق بن احسان بلڈرز اینڈ ڈوولپرز نے بغیر این او سیز کے جاری اسکیم کے ذریعے حیدرآباد اور کراچی کی لوگوں کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے، بن احسان ڈوولپرز اینڈ بلڈرز کی اسکیموں کے بارے میں مزید جعلسازیون کا انکشاف ہوا ہے جس کو جلد شایع کیا جائیگا.۔